ہائے وے حادثہ اموات کے اسباب پر غور 46

قوم اہل نائطہ کے پہلے جینیاتی سائینسی دان

قوم اہل نائطہ کے پہلے جینیاتی سائینسی دان

نقاش نائطی
۔ +966562677707

جدت پسند ترقی یافتہ دنیا میں،وہی قوم ترقی پزیری کے مدارج طہ کرتی جو علم عصر حاضر سے خوب اچھی طرح واقفیت رکھتی ہے اور قرآن و حدیث کی روشنی میں اسرار و رموز ، بر و بحر، جبل غابات، ارض سماوات کہ شمس و قمر اور اس کرہ ارض پر موجود کل مخلوقات پر تدبر و تفکر کر، انسانیت کی صلاح و فلاح کے لئے، نت نئی دریافت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 1444 سال قبل خاتم الانبیاء سرور کونین محمد مصطفی ﷺ پر اتاری گئی قرآن مجید کی پہلی اور دوسری آیت ہی میں، خالق کائینات نے ہم انسانوں کو، قرآن کی ہدایت و روشنی میں دنیوی اشیاء پر تدبر و تفکر و تحقیق کرنے یا کروانے ہی کے لئے، انسان کو خون کے لوٹھڑے سے پیدا کئے جانے کا معمہ ہم انسانوں کے سامنے رکھا تھا

اور ‘پڑھ اس خدا کے نام سے جس نے پیدا کیا انسان کو خون کے لوتھڑے سے’ کہتے ہوئے گویا قران کی روشنی میں دنیوی اشیاء اسرار و رموز پر تدبر وتحقیق کرنے کا،حکم ربانی عالم انسانیت کو 1444 پہلے ہی دے دیا تھا۔ جب تک خلافت راشدہ بنو امیہ فاطمیہ اور پھر خلافت عثمانیہ زمام حکمرانی دوران ہم مسلمان قرآن کی روشنی میں ارض و سماوات کی ہر چیز پر تدبر تفکر کرتے رہے دنیا کو مسخر کئے ہم مسلمانوں کے تابع دنیا کو کیا گیا تھا۔

اور سکوت قسطنطنیہ ترکیہ بعد،ایک عالمی سازش کے تحت، اکلوتے علم کو دنیوی و اخروی دو حصوں میں بانٹتے ہوئے، عالم کے ہم مسلمانوں کو، اپنے بعد الموت والی عاقبت سنوارنے کے بہانے، علم دین کے حصول میں مشغول مساجد و مدارس و مزارات کی در و دیوار گنبدوں کے سائے میں قید کرتے ہوئے،اور علم عصر حاضر کو، خود کے لئے محجوز رکھتے ہوئے، خود عالم کی سربراہی اور ہم مسلمانوں کو انکے قدموں پر زیر نگیں رہنے مجبور کیا گیا تھا۔یہی وہ وجہ تھی عاکم کی آبادی کی دو فیصد اسرائیلی قوم سائینسی اعلی تعلیم میں یکتائیت حاصل کرتے ہوئے آج پورے عالم کی سربراہی کررہے ہیں

کچھ سال قبل برماور نورالضحی اور باعث عبدالباسط کاڑلی کے غالباً میسور ہونیورسٹی سے متعدد طلائی تمغات شاندار کامیابی پر تہنیتی لکھے ہمارے مضمون میں ہم نے ان سے درخواست کی تھی کی وہ تحقیقی تعلیمی شعبہ سے منسلک رہتے، تحقیقاتی شعبہ سائینس میں ماسٹر ڈگری حاصل کریں ۔ الحمد للہ آج نورالضحی نورالہدی برماور نے جینیاتی سائینس میں تائیوان تسنگھوا یونیورسٹی سے ماسٹر ڈگری ڈاکٹریٹ کرتے ہوئے

نہ صرف اہل بھٹکل بلکہ قوم اہل نائطہ کا نام بھی روشن کیا ہے۔ اب نورالضحی کی کامیابی بعد، قوم اہل نائطہ کے پہلے سائینس دان بنتے ہوئے ان سے متاثر ہوکر قوم نوائط کے متعدد ہونہار طلبہ سائینسی تحقیقاتی تعلیم کی طرف راغب ہوتے پائے جائیں گے اور قوم نائطہ کے ساتھ ہی ساتھ ھند و عالم کے مسلمانوں کو بھی تحقیقاتی سائینسی علوم کی راغب کرتے پائیں گے وما علینا الا البلاغ

ڈاکٹر سید نور الضحہ برماور بھٹکل کے پہلے پی ایچ ڈی ڈاکٹر بن گئے ہیں۔ انہوں نے تسنگھوا یونیورسٹی تائیوان سے نیوروجنیٹکس میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کی ہے

بھٹکل: ایک اہم کامیابی کے ساتھ، سید نور الہدا برماور کے بیٹے اور فضل جوکاکو کے داماد ڈاکٹر سید نورالضحہ برماور کو تسنگھوا یونیورسٹی تائیوان سے نیوروجنیٹکس میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا گیا ہے۔ یہ قابل ذکر سنگ میل نہ صرف ڈاکٹر برماور کی ذاتی کامیابی کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ پوری بھٹکل کمیونٹی کے لیے فخر اور پہچان بھی لاتا ہے۔

پہلے پی ایچ ڈی کے طور پر۔ نوول مالیکیولر میکانزم کے شعبے میں بھٹکل میں پی ایچ ڈی کرنے والے، ڈاکٹر برماور نے پیچیدہ اعصابی بیماریوں کی سمجھ کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم سفر شروع کیا ہے۔ ان کی تحقیق نے ایسے نئے مالیکیولر میکانزم کا پردہ فاش کیا ہے جو ان حالات کو زیر کرتے ہیں، جو اس علاقے میں سائنسی برادری کے علم میں نمایاں طور پر اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ امریکی سوسائٹی آف سیل بائیولوجی کے ذریعہ شائع ہونے والے معزز MBoC جریدے کے سرورق پر ان کے پہلے مطالعہ کے ساتھ ڈاکٹر برماور کے کام کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔
ڈاکٹر برماور کی تحقیق کا اثر یہیں نہیں رکتا۔

اس کی دوسری دریافت کی تحقیق کو ڈنمارک کے معزز ٹریفک جریدے کی کور فیچر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے، جس نے نیوروجنیٹکس کے شعبے میں ٹریل بلزر کے طور پر اس کی پوزیشن کو مزید مستحکم کیاہے۔ مزید برآں، ان کا تیسرا مطالعہ معروف نیچر پبلشنگ گروپ نے کامیابی کے ساتھ شائع کیا ہے، جس میں ان کی شراکت کی اہمیت اور معیار پر زور دیا گیا ہے۔
ان کی نمایاں کامیابیوں میں اضافہ کرنے کے لیے، ڈاکٹر برماور نے ان کی شاندار تعلیمی فضیلت اور تحقیقی کارناموں کو اجاگر کرتے ہوئے آٹھ باوقار ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔ انہیں اعزازات میں سے فائی تاؤ فائی ایوارڈ، نیورو سائنس میں مومنگ پو ایوارڈ، اور شین کلچر ایوارڈ شامل ہیں۔ یہ اعزازات ڈاکٹر بارماور کی لگن، ذہانت، اور نیوروجنیٹکس کے شعبے میں مؤثر شراکت کرنے کے لیے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں