مودی بریگیڈ کا دوہرا ماپ ڈنڈ
ابن بھٹکلی
۔ +966562677707
وہ جو اپنے ہی ملک کے 20 فیصد مسلم آبادی کو اپنے جمہوری ملک بھارت میں برداشت نہیں کر سکتے ہیں، وہی عیسائی اکثریتی ملک برطانیہ کے جمہوری انداز چنے گئے ھندو وزیراعظم کو بھارت کی سرزمین پر استقبال کٹر پنتھی ھندوانا انداز کررہے ہیں
وزیر اعظم برطانیہ بھارتیہ اثاث ھندو رشی سونک جب ، جی 20 سمیلن میں حصہ لینے دہلی ایرپورٹ پر اترے تو مرکزی وزیر اشونی چوبے نے،جئے سیا رام کے نعروں سے انکا نہ صرف استقبال کیا بلکہ ھندو مذہبی ریتی رواج مطابق رودراک کی مالا، ھنومان چالیسیہ اور شری مت بھاگوت انہیں ھدیہ میں عطا کی۔جمہوری دستوری اثاث والے بھارت پر جمہوری اقدار سے منتخب ہوئے، سابقہ دس سالوں سے بھارت پر حکومت کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی اکثریتی پارلیمنٹ میں، اسی جمہوری ملک بھارت کے 20 فیصد مسلم آبادی کی نمائندگی کرنے والا ایک بھی بھارتیہ مسلمان پارلیمنٹرین جس دیش کی سب سے بڑے جمہوری ملک کی پارلیمنٹ میں موجود تک نہیں ہے۔ اس ملک پر حکومت کررہے
بی جے پی حکمران، عیسائی اکثریتی ملک برطانیہ کے جمہوری اقدار چنے گئے ھندو وزیر اعظم کا بھارت کی سر زمین پر، ھندو مذہبی اقدار استقبال کرتے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، اپنے چھوٹے پن کا اظہار کیسےبرملا کررہے ہیں دیکھا جائے۔ یہ وہی ملک بھارت ہے جہاں 2004 عام انتخاب میں اٹل بہاری واجپائی کے شائیننگ انڈیا کو رد کرتے ہوئے، بھارتیہ عوام نے اسی جمہوری اقدار سے کانگرئس پارٹی کو جیت سے ہمکنار کیا تھا اور کانگریس پارٹی کی طرف سے کانگریس صدر بھارت کی بہو سونیا گاندھی وزیر اعظم بننے والی تھیں تو سابقہ اٹل بہاری واجپائی حکومت کی بااثر وزیر،
انجہانی ششما سوراج نے، جس ڈھٹائی کے ساتھ سونیا کے وزیر اعظم بننے پر، اپنے بال منڈوا،بھنے چنے کھا، زمین پر سوتے ہوئے،سہاگن ہوتے ہوئے بھی، ودھوا کی زندگی اپنانے کا اعلان کرتے ہوئے، کسی غیر ھندو کے وزیر اعظم بننے کے خلاف نوٹنکی بازی کی تھی۔ ذرا تقابل کیا جائے