کیا مملکت پاکستان کو حقیقی آزادی دلانے کا وقت ابھی نہیں آیا ہے؟
نقاش نائطی
۔ +966562677707
عالم کے ایمانداری ریکارڈ سازی میں 180 ملکوں کی لمبی فہرست میں، 140 واں پچھلا ترین مقام حاصل کرنے والا ملک، اورحرمین شریفین کے ساتھ ہی ساتھ، عالم کے اور امیر ملکوں میں ،آپنی عوام سے بھیک منگوانے میں سر فہرست ملک، اور اپنے لیڈران سے عرب ملکوں سے مانگی امداد پر،اپنی معشیت چلانے والا ملک، مملکت اسلامیہ پاکستان، سال بھر کے حاجیوں کی ریکارڈ سازی میں، عالم میں دوسرے نمبر پر اور سال بھر میں زیادہ عمرہ کرنے کا ریکارڈ قائم کرنے میں عالم میں اول نمبر کیوں کر ہے؟
ظاہر ہے جتنا کپڑا میلا ہوگا،اسے اتنی ہی بار دھونا پڑیگا نا! کاش کے ارباب حل و عقل و فہم مملکت پاکستان، دور رس نتائج والی اپنی پالیسی سازی سے، اپنے ملک پاکستان کو،اس ذلت سے نجات دلانے ہی کے لئے، کروڑوں کی تعداد میں اپنی عوام کو سڑکوں پر نکال، دشمن اسلام کی سازشانہ عالمی پالیسیز کے آگے، “نہیں، کبھی نہیں، ہرگز ہی نہیں” ببانگ دہل کہنے کی جسارت دکھلانے والے، اپنی قومی ھیرو کو، جیل کی کوٹھریوں سے نکال، مسند اقتدار مملکت پر، براجمان کریں اور حفاظت مملکت کے بہانے، اپنے دونوں ہاتھوں سے، مملکت کے ریسورسز کو لوٹنے والے،محافظان وطن اور انکے اشاروں پر ناچنے والے زرداران و شرفاء، نام نہاد سیاسی دانوں سے، ملک و وطن کو آمان دلائیں۔ اپنے چار سالہ دور اقتدار میں، کورونا وبا دوران جہاں عالم کے انیک ملکوں کی معشیت تاراج ہوگئی تھی،
عالم کی سب سے بڑی جمہوریت پڑوسی دشمن ملک بھارت،اپنے بعد آزادی والے سب سے طاقت ور ترین، اسلام دشمن لیڈر کی ناعاقبت اندیشانہ کورونا وبا قابو میں رکھتی پالیسیز سے، بھارت کی معشیت کو تاراج کر رہے پس منظر میں بھی، بھارت سمیت اور انیک ملکی پالیسئز کے خلاف، جہاں اپنی مملکت پاکستان میں، کوروبا وبا قابو پانے مکمل لاک ڈاؤن کرنے کے بجائے، سابقہ شرفاء و زرداران کے دور اقتدار برباد ہوئی صنعت کو، اپنی جز وقتی لاک ڈاؤن پالیسی اپناتے ہوئے، دوبارہ مملکتی صنعت کو تازہ دم چلاتے ہوئے،
ملکی معشیت کو ترقی پزیری کی راہ پر گامزن کرنے والے، ہارورڈ یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اعلی تعلیم یافتہ عمران کو دوبارہ پوری عوامی قوت کے ساتھ، مملکتی اقتدار اعلی پر، براجمان کرتے ہوئے،آزادی مملکت کے 76 لمبے سال بعد 2024 منعقد ہونے والے عام انتخاب کو مملکت پاکستان کی حقیقی آزادی کے حیثیت دینے کا کیا وقت نہیں آیا ہے؟ عالم بھر میں پروان چڑھائے گئے اس جمہوری دور میں، مملکت پاکستان کے مستقبل کی تقدیر کا فیصلہ کرنے کا پورا پورا اختیار کل، صرف اور صرف 24 کروڑ پاکستانیوں کے ہاتھوں میں ہی ہونا چاہئیے نہ کہ امریکی دورے پر گئے، دشمن اسلام یہود و نصاری عالمی قوت صاحب امریکہ کے در دولت پر ان سے مملکت کے مستقبل کے فیصلے لے آنے والے محافظان مملکت کے ہاتھوں میں کسی صورت نہیں ہونے چاہئیے۔وما علینا الا البلاغ