58

اپنی استعداد مطابق مدد کا جذبہ

اپنی استعداد مطابق مدد کا جذبہ

نقاش نائطی
۔ +966562677707
مصر اور فلسطین غزہ کی سرحدی دیوار میں سوراخ کرتے ہوئے ،غزہ کے مکینوں کو روٹی پہنچانے والے،اس مصری نوجوان کا جوش، کئی عرب اور اسلامی حکمرانوں سے بڑھ کر ہے۔ وہ کہتا ہے:- “میں اب تک ان کو ایک ہزار ڈبل بریڈ اور روٹیاں پہنچا چکا ہوں”۔ نام نہاد آل ہاشمی جارڈینی حکمران اور والیان حرمین شریفیں، مسلم امہ عرب شاہان و حکمران ایٹمی قوت، ممالک کو،چلو بھر پانی میں ڈوب مرنے کا مقام ہے۔

خصوصاً ان پڑوسی مسلم حکمرانوں کو، جو آل ہاشمی خاندان کے ہوتے ہوئے بھی،اپنے بے کس مسلمان پڑوسیوں کی مدد و نصرت کرنے کے بجائے، قاتلان مسلم امہ اسرائیل کی مدد و نصرت کرتے پائے جاتے ہیں۔ غزہ کے بھوکے پیاسے مصیبت زدہ مرتے مسلمانوں تک غذائی مدد کرنے سے تو قاصر خود کو ظاہر کرتے ہیں، لیکن تازہ غذائی آشیاء پر مشتمل کئی کئی کنٹینروں کا قافلہ، چھپ چھپاکر، غاصب یہودیوں کو پہنچاتے پکڑے جاتے ہیں۔ فلسطین غازہ کے مسلمانون کے ترجمان کے وہ جذبات کیا عالم کی اولین ایٹمی قوت، اسلام کے نام پر معرض وجود میں آنے والی دنیا کی پہلی مملکت اسلامیہ کے سربراہ تک نہیں پہنچے ہیں؟

جس میں اسماعیل ہانیہ نے، درد بھرے لہجے میں سربراہ ایٹمی ملک پاکستان سے درخواست کی تھی کہ،عالم کا اکلوتا ایٹمی ملک ہونے کے ناطے، اگر مملکت پاکستان، اسرائیل کو صرف دھمکی بھی دیتا ہے تو اسرائیل کو غازہ کے مسلمانوں پر اتنی وحشیانہ بمباری کرنے کی ہمت باقی نہ رہے گی

نار ابراھیم علیہ السلام کو بجھانے،اپنی چھوٹی سی چونچ میں پانی لے جاتی ، ننھی چڑیا گوریہ کا، کسی دوسرے جانور کے پوچھنے پر دیا یہ جواب کہ “کل قیامت کے دن ابراھیم علیہ السلام کو آگ لگانے مدد کرنے والوں کے مقابلے، آگ بجھانے کی تگ و دو کرنے والوں میں، میں اپنا مقام پانا چاہتی ہوں” اس گوریہ کا یہ جواب، کیا عرب مسلم حکمرانوں تک نہیں پہنچا ہے؟ کون کیاکچھ اور کتنی مدد کرتا ہے اس سے پرے،اپنے آس پاس و پڑوس کی مدد کرنے کا جذبہ، کس میں کتنا پایا جاتا ہے یہی جذبہ کل قیامت کے دن دیکھا جائیگا۔ وما علینا الا البلاغ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں