آل انڈیا مسلم لیگ کا یوم تاسیس
تحریر: طالب عباسی
آل انڈیا مسلم لیگ ایک سیاسی جماعت تھی جس کا قیام 30 دسمبر 1906ء کو ڈھاکہ کے اندر عمل میں لایا گیا تھا۔ جو ہندوستان کے مسلمانوں کی سیاسی پارٹی تھی جس نے آگے چل کر ہندوستان کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن (پاکستان) حاصل کیا تھا۔ اس سے پہلے بھی بر صغیر کے باشندوں کے لیے 1885 میں آل انڈیا نیشنل کانگریس کے نام سے ایک سیاسی جماعت کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ جو تمام ہندوستان کے لوگوں کی نمائندگی کا دعویٰ کرتی تھی لیکن بہت جلد اس پر ہندوؤں کی اکثریت کا غلبہ چھا گیا
اور یہ واحد ہندوؤں کی نمائندہ جماعت بن کر رہ گئی۔ اب اسکے بعد 1892 کے انڈین ایکٹ تحت کچھ حد تک ہندوستان میں جمہوریت بھی آگئی تھی لیکن اس میں انتخابات کا طریقہ کار مخلوط تھا اور مسلمانوں کے لیے کوئی علیحدہ نظام بھی موجود نہیں تھا کیونکہ کے اسوقت پورے ہندوستان میں مسلمان صرف 25 فیصد تھے اور وہ بھی کسی ایک جگہ پر نہیں تھے بلکہ مختلف علاقوں میں بکھرے ہوئے تھے اور ہندو لگ بھگ 65 فیصد تھے۔ اب مسلمانوں کے لیے انتخابات جیت کر اسمبلیوں میں جانا بہت مشکل تھا۔
اسی طرح جب 1882 کے ایکٹ کے انتخابات کروائے گئے تو ایک مسلمان نمائندہ بھی منتخب نہیں ہو سکا کیونکہ جمہوریت میں منتخب وہی ہوتا ہے جسکی اکثریت ہوتی ہے۔سر سید احمد خان جو کہ مسلمانوں کو سیاست سے علیحدہ رہنے کا کہہ رہے تھے انکی وفات کے بعد کچھ مسلمان رہنماوں نے اپنے لیے ایک الگ سیاسی جماعت بنانے پر غور کیا۔ جن میں سر سلیم الله خان، نواب محسن الملک، نواب وقار الملک، سر آغا خاں جیسی شخصیتیں موجود تھی۔ آخر کار 30 دسمبر 1906ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کی بنیاد رکھی گئی
اور پھر یہی جماعت 1909 کے منٹو مورلے اصلاحات میں مسلمانوں کے لیے جداگانہ انتخابات کا حق حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ 1906 سے لے کر 1940 تک یہ جماعت مسلمانوں کے سیاسی، معاشی اور معاشرتی حقوق کی جنگ لڑتی رہی اور آخر کار اسی جماعت کے سالانہ اجلاس کے دوران جو کہ 1940ء کو لاہور میں منعقد ہوا تھا ہندوستان کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کر دیا
کہ جسمیں مسلمان اپنے مذہب اور عقائد کے مطابق آزادی سے زندگی گزر بسر کر سکیں۔ اسی طرح آل انڈیا مسلم لیگ کے پلیٹ فارم سے قائداعظم محمد علی جناح کی زبردست قیادت اور انتھک محنت کے بعد 14 اگست 1947 کو تقسیم ہندکے نتیجے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن بنا دیا گیا۔ قیام پاکستان کے بعد اس جماعت کا نام آل انڈیا مسلم لیگ سے تبدیل کر کے آل پاکستان مسلم لیگ رکھ دیا گیا تھا جو بعد میں کئی دھڑوں میں بٹ گئی۔