37

رپورٹ سالانہ تربیتی ورکشاپ/تقریبِ تقسیم اسناد،ایوارڈ

رپورٹ سالانہ تربیتی ورکشاپ/تقریبِ تقسیم اسناد،ایوارڈ

رپورٹ سالانہ تربیتی ورکشاپ/تقریبِ تقسیم اسناد،ایوارڈ

بین الاقوامی شہرت یافتہ ادبی و ثقافتی تنظیم انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان کے زیرِ اہتمام اور اکادمی ادیباب پاکستان کی خصوصی معاونت سے 28 دسمبر 2023، بروز جمعرات صبح دس بجے کانفرنس ہال، اکادمی ادبیات، پطرس بخاری روڈ، اسلام آبادمیں شاندار سالانہ تربیتی ورکشاپ اور تقریبِ تقسیم اسناد /ایوارڈ منعقد ہوئی جس میں جڑواں شہروں کے علاوہ ملک بھر سے شعراء، ادباء، سماجی و سیاسی شخصیات نے شرکت کی

۔فورم نے کتاب میلےکااہتمام کیا۔پروگرام کے تین حصے تھے۔پہلے حصےمیں سات کتابوں کی رونمائی کی گئی جن میں محمد بوٹا شاکرکی کتاب”معصوم تبسم”، شیخ اقبال حسین دانش کی کتاب”عکسِ لیہ”، قمر محمود عبد اللہ کا ناول” دہشت گرد”، عادل زمان خان کی کتاب” سیرت البنیﷺ”، ڈاکٹر عبد الرزاق سحر کی کتاب” جنات نگر”، حمیدہ نیازی کی کتاب”دعائے مقبول” اور محمد حفیظ اعوان کی کتاب”کرونا وائرس ، حقیقت یا افسانہ” شامل تھی۔
پروگرام کا آغاز تلاوتِ کلام پاک اور نعتِ رسولِ مقبول ﷺ سے ہوا۔طاہر محمو دطاہر، عابد ضمیر ہاشمی، قیصر لال جنجوعہ، نوید ملک، ڈاکٹر شاکر کنڈان، ظفر اقبال انجم اور ظہور اعوان نے کتابوں کا تجزیاتی اجمالی جائزہ پیش کیا اورتمام مصنفین کی کاوشوں کو سراہا۔پروگرام کے اس حصے کی صدارت معروف شاعر ، ادیب اور نقادنسیمِ سحر نے کی اور نظامت کے فرائض نمل یونیورسٹی کے ہونہار طالب ِ علم محمد افضال نے ادا کیے

۔فورم کے سرپرست نوید ملک نے ابتدائی گفتگو میں کہا کہ فورم تریجِ ادب کے لیے سرگرمِ عمل ہے اور اس کےتمام صدور و اراکین مثبت رجحانات کے فروغ کے لیے دن رات پر خلوص محنت کر رہے ہیں۔تمام مصنفین نےفورم کا شکریہ ادا کیا اور اپنی اپنی تصانیف کا تعارفیہ بھی پیش کیا۔صاحبِ صدر نے فورم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ فورم کئی سالوں سےادبی خدمات پیش کر رہا ہے اور اس کی اپنی شناخت ہے۔امید ہے کہ آئندہ بھی فورم اسی طرح اپنی کاوشیں بروئے کار لاتا رہے گا۔
۔
پروگرام کا دوسرا حصہ تربیتی اجلاس پر مشتمل تھا جس کی صدارت معروف ادیب، نقاد ،ماہرِتعلیم اور محقق جناب ڈاکٹر کامران عباس کاظمی، صدر شعبہ اردو، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام نے کی۔نظامت کے فرائض محترمہہاجرہ آمنہ علی نے ادا کیےجب کہ مہمانِ خصوصی رجحان ساز نظم گو شاعر اور نقاد محترم ڈاکٹر روش ندیم تھے۔رفاقت راضی نے جدید اردو غزل کے بنیادی خدوخال، پروفیسر نعمان نذیر نے جدید اردو افسانہ حدود و امکانات، ڈاکٹر تحسین بی بی نے عہدِ حاضر میں اردو تحقیق رجحانات ومعیار، ڈاکٹر کاشف عرفان نے معاصر نعت تخلیقی و فکری اسالیب، اختر رضا سلیمی نے اردو ناول اکیسویں صدی میں اور حافظ رضوان شاہین نے معاشرتی فلاح و بہبود میں تحقیقاتی صحافت کا کردار پر پر تاثیر گفتگو کی۔

چئیر مین فورم شہزاد افق التمیمی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ فورم بنانے کا مقصد یہ تھا کہ میں تمام زبانوں کے ادب کے فروغ کے لیے کام کر سکوں اور ادبی و فلاحی شخصیات کی خدمات کو سراہتے ہوئے مختلف سماجی اکائیوں کی توجہ ان کی طرف مبذول کروا سکوں۔الحمد اللہ ! اللہ تعالیٰ نے کامیابی عطا کی ہے اور میں اسی طرح اپنی کاوشیں جاری رکھوں گا۔مہمانِ خصوصی ڈاکٹر روش ندیم نے فورم کے تمام اراکین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ موجودہ ادبی ماحول میں یہ فورم ادبی، تحقیقی، مکالماتی سرگرمیوں کا انعقاد کر کے منفرد کام کر رہا ہے۔صاحبِ صدر جناب ڈاکٹرکامران عباس کاظمی صاحب نے صدارتی کلمات میں تمام مقررین کی علمی گفتگو کو سراہا اور فورم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے ایسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی تجویز پیش کی۔
۔
پروگرام کے تیسرے حصے میں ملک بھر سے آئے ہوئے شعراء، ادباء، سماجی و سیاسی شخصیات کو ان کی کاوشوں کے اعتراف میں ایوارڈز اور اسناد پیش کی گئیں۔فورم کو جن گیارہ زبانوں میں کتب ملی تھیں ان میں اردو، پنجابی، مانکیالی، میواتی، پشتو، براہوئی، ہندکو ، پہاڑی، پوٹھوہاری، سرائیکی اور سندھی زبان شامل ہے۔ اس حصے کی صدارت تین الاقوامی عہد ساز افسانہ نگار محمد حمید شاہد صاحب نے کی۔صاحب صدر کے ساتھ ساتھ فورم کے جن اراکین کے ہاتھوں سے ایوارڈ پیش کیے گئے

ان میں نوید ملک، شہزاد افق، محترمہ مائرہ ملک، محترم نعمان نذیر، محترم عبد الرزاق سحر، محترم عابد ضمیر ہاشمی، اور محترم اعجاز ممنائی، محترم عاصم نواز خان طاہر خیلی، ، محترم بوٹا شاکر، محترم عظیم ناشاد اعوان کے نام شامل ہیں۔
فورم نے سال 2023 میں تین خصوصی ایوارڈز کا اجراء کیا جن میں حبیب جالب ایوارڈ برائے مزاحتمی شاعری، محمد حمید شاہد ایوارڈ برائے اردو افسانہ اور اختر عثمان ایوارڈ برائے اردو غزل شامل ہیں۔شرکاء کو ایوارڈز پیش کرنے کے بعد صاحبِ صدر نے اختتامی کلمات میں کہا کہ فورم اپنی بساط کے مطابق جتنی خدمات پیش کررہا ہے ، قابلِ قدر ہیں۔اتنی زیادہ زبانوں کے ادب اور ادیبوں کے قلمی کاموں کی ستائش آسان کام نہیں اور فورم نے کامیابی سے یہ کام کر دکھایا ہے۔
۔
سالانہ اجلاس کے ساتھ ساتھ کتاب میلہ بھی کامیاب رہا اور شرکاء نے مختلف مصنفین کی کتابیں خریدیں اور فورم کی اس کاوش پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔فورم کے سیکریٹری شجاع خان شانی نے کتاب میلے کی سرپرستی کی اور کامیابی سے تمام امور پایۂ تکمیل تک پہنچائے۔سرپرست فورم نوید ملک نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اورمستقبل کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا۔نمل یونیورسٹی کے طلبہ ہاجرہ آمنہ علی، سید رسول ،محمد سمیع اللہ اور محمد افضال کی خصوصی معاونت کا شکریہ بھی ادا کیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔اس موقع پر ڈاکٹر مجاہد عباس کی کاوشوں کو بھی سراہا جو پروگرام میں شرکت تو نہ کر سکے مگر رہنمائی کرتے رہے۔ڈاکٹر عبد الرزاق سحر کی قابلِ قدر خدمات کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور تمام صوبوں کے صدور کی قلمی و مالی معاونت کو بھی سراہا گیا۔

پروگرام کے اختتام پر شہزاد افق التمیمی نے اعلان کیا کہ ادب ، سماج ، انسانیت پبلیکیشنز جن کتابوں کی اشاعت کرے گا ان کی رونمائی بھی کروائی جائے گی اور ہر تقریبِ رونمائی کے ساتھ کتاب میلے کا اہتمام بھی کیا جائے گا تاکہ مختلف سماجی اکائیوں تک مصنفین کی قلمی کاوشوں کا ابلاغ ہو سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں