ادارے کے عہدیداروں کا انتخاب قومی امانت تصور ہو
۔ نقاش نائطی
۔ +966562677707
“حب علی” یا “بغض معاویہ” تفکراتی عہدیراوں کا انتخاب، ادارے کی ترقیات بنسبت، اسکی تنزلی کا باعث بنا کرتا ہے۔ اللہ رب العزت نے کسی کو بھی، بے کار ،بے وقعت نہیں پیدا کیا ہے،ہر انسان کی اپنی افادیت جدا جدا ہوتی ہے، کسی بھی عہدے پر کسی کا بھی انتخاب کرنے سے پہلے، ادارے کے لئے اسکی افادیت کو جان کر، پرکھ کر، اسکا انتخاب کیا جانا چاہئیے۔بعض لوگوں کی افادیت، گو کہ ادارے کے لئے باعث تفخر ہوتی ہے لیکن انہیں اپنی افادیت منوانے کےہنر فقدان باعث، لوگ انکی افادیت سے بے خبر ہوا کرتے ہیں۔جبکہ بعض لوگ، اپنی زر و عہدوں سے تشہیری ہنر کے باعث، لوگوں میں مفید تر مشہور ہوتے ہیں۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے
جس کے آنگن میں امیری کا شجر لگتا ہے
اسکا ہر عیب زمانے کو ہنر لگتا ہے
سابقہ پچاس سالہ انجمن کے تابناک دور ترقی پزیری میں، تین دہے سے زیادہ عرصے تک بحیثیت سکریٹری انجمن، بے لوث خدمت کرنے والی محترم شخصیت کو،اپنی زندگی کے آخری موڑ پر، ماقبل موت، انجمن کی مسند صدارت پر براجمان ہونے کا جو ذوق و ولولہ پیدا ہوا تھا۔اسے درکنار کئے، خلیجی سرمایہ داروں کے اثر رسوخ کے چلتے،بارہ ایک سال قبل ہم نے، اس بزرگ خدمت گار کے ساتھ حق تلفی جو کی تھی
،ان کی جگہ منتخب صدر انجمن کی خدمات کو،گو نکارا نہیں جاسکتا،لیکن اپنے تیس پینتیس سالہ بحیثیت سکریٹری نیابت بعد، انکی خواہشات کے خلاف انہیں صدر انجمن بننے سے مانع رکھتے والی خلیجی آثرو رسوخ والی وہ کوشش، یقیناً اس خادم قوم کی پچاس سالہ انجمن کے تئین خدمات کے سامنے، انکی ہتک کے مترادف ہمارا اجتماعی عمل تھا۔
ریاست وملک میں بڑھتے تعلیمی اداروں کی بہتات کے چلتے، مالیاتی طور، نہ صرف خود کفیل بلکہ ایک حد تک،انجمن کی معشیت کو سنبھالنے والے، انجینیرنگ کالج کے لئے، طلبہ ملنے کے فقدان کے چلتے، خیلجی معشیتی تعاون باوجود،سابقہ ایک دہے دوران، انجمن کی زبوں حالی کسی سے پوشیدہ عمل نہیں ہے۔ ایسے پس منظر میں، پورے عالم کو معشیتی اعتبار مفلوک الحال کئے کورونا وبا والے دو سالہ دور عہدیداری کو منہا کیا جائے تو، سابقہ دو سالہ میعاد دور میں، حالیہ صدر انجمن نے،دیگر عہدیداروں کا تعاون حاصل کرتے ہوئے، انجمن انجینیرنگ کالج ایڈمیشن میں جس بہترانداز سدھار پیدا کرتے ہوئے
، انجمن کی معشیتی پوزیشن کو جس طرح سے مستحکم کیا ہے، وہ نہ صرف یقینا” قابل ستائش عمل ہے بلکہ انہیں مزید کچھ سال تک اقتدار اعلی پر رکھتے ہوئے، انکی صلاحیتوں کااستعمال کر، انجمن کو ترقی پزیری کی راہ پر گامزن کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ وہی صدر انجمن ہیں،جو دو دہے قبل غالباً انجمن کے جنرل سکریٹری کے عہدے پر براجمان رہتے ہوئے بھی، انجمن کو اس وقت بھی کئی ایک معاملوں میں نمایاں ترقی پزیری کے مدارج طہ کرائے تھے،ہمیں امید ہے ہم منتخب ممبران انتظامیہ حالیہ صدر انجمن کی
گرانقدر خدمات کے اعتراف میں، خصوصاً سابقہ میعاد دو سالہ کورونا تباہ کاری بعد والے دو سال میں، اپنے باہمی تعاون سے، انجمن انجینیرنگ کالج ایڈمیشن ترقی پزیری کرواتے ہوئے، انجمن کی معشیتی طور جس بہتر انداز سنبھالا ہے اب کی انجمن عہدیداران انتخاب کے موقع پر، بالاتفاق انہیں مزید میعاد کے لئے منتخب کیا جائے، اور ذاتی بغض و عناد کے چلتے،ان کے مقابلہ کسی آور خلیجی ملکی معتبر ترین شخصیت کو منتخب کرتے ہوئے، انجمن کے سابقہ خادم قوم نظر انداز کئے جانے والے عمل کو نہ دہرایا جائے۔وما علینا الا البلاغ