موجودہ اقوام متحدہ ناکام حکمت عملی خلافت اسلامیہ کے لئے راستے ہموار کرتی پائی جاتی ہے
نقاش نائطی
۔ +966562677707
1300 سالہ تابناک اسلامی خلافت بعد یہ سو سالہ جمہوری انسانی اقوام متحدہ والا نظام ناکام ہوچکا ہے۔ اب عالم انسانیت خلافت اسلامیہ نشاط ثانیہ کی منتظر پائی جاتی ہے۔1300 سالہ خلافت اسلامیہ کے خلاف جمہوریت اور آزادی انسانیت کے دعویدار آعلی تعلیم یافتہ ترقی پزیر، امریکی و یورپی اقوام متحدہ، اتنی بے حس پائی گئی ہے کہ انہیں نازی اسرائیل کے، بے قصور عوامی بمباری شہادتیں نظر ہی نہیں آرہی ہیں یا یہ کہیں وہ خود اس مسلم کشی کو ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں؟ کل تک عراق میں انسانیت کے خلاف استعمال ہونے والے خطرناک کیمیائی ہتھیار ہونے کا الزام لگائے،50 ملکی یورپ و امریکی مشترکہ افواج کے ساتھ، ترقی پزیر عوامی منتخب عراقی صدام حسین حکومت کے خلاف یلغار کرتے ہوئے،
اس کی حکومت کا تختہ الٹنے والے، آج کہاں مرگئے ہیں کہ انہیں اسرائیل افواج کی طرف سے، نہتے فلسطینی عوام پر بمباری میں بے قصور عوام کی شہادتیں نظر نہیں آرہی ہیں۔ حالیہ فلسطین اسرائیل جنگ میں، فلسطینیوں نے اپنے اخلاق حسنہ کا برملا اظہار کرتے ہوئے، عالم یہود و نصاری کو متحیر العقل، حیرت زدہ کردیا ہے۔ اسلامی اوصول مطابق فلسطینی مجاہدین نے، اب تک اسرائیل عوام پر حملہ کرنے سے اجتناب برتتے ہوئے، صرف اسرائیلی حربی ٹھکانوں پر اور اسرائیلی افواج کو نشانہ بنانے کا وطیرہ اپناتے ہوئے، اپنے اخلاق حسنہ کی اعلی مثالیں قائم کی ہوئی ہیں، لیکن فسطائی ظالم یہود کو یہ اخلاقی زبان شاید سمجھ میں نہیں آتی ہے
۔ان ظالم سفاک اسرائیلی افواج و حکومت کو،جس طرح سے وہ فلسطینی امن پسند نساء و بچوں پر بمباری کئے،بے قصور نساء و بچوں کو شہید کرتے ہیں، انکے انداز میں اسرائیلی عوامی نقصان پہنچا کر ہی انہیں انسانیت کا درس سکھایا یا پڑھایا جاسکتا ہے۔اس لئے فلسطینی مزاحمت کاروں سے ہم یہ کہنا چاہتے ہیں اپنے فلسطینی نساء بچوں کو، اس بےدردانہ اسرائیلی بمباری شہادت سے بچانے کے لئے، اسرائیلی عوامی جگہوں پر حملہ آور ہوتے ہوئے، اسرائیلی عوامی نقصان کچھ ہونے دیں تاکہ انہیں انکی بےقصور اموات ہی کے سبب، فلسطینی بے قصور شہادتوں کا احساس ہوپائے، دانستہ حملوں میں جتنے بے قصور فلسطینی شہید کئے جائیں اس سے کچھ زیادہ اسرائیلی بے قصوروں کو مارا جائے تاکہ اسرائیلی افواج کو انسانی جانوں کے ضیاع قیمت کا احساس ہوپائے۔ اور اسرائیلی عوام اپنی افواج کے خلاف کھڑے ہو پائیں۔
افسوس اس وقت ہوتا ہے امن عامہ عالم کے دعویدار امریکی و یورپی نیٹو افواج،و اقوام متحدہ بھی بے قصور فلسطینیوں کی شہادتوں پر وہ مجرمانہ طور خاموش تماشائی بنے اسرائیل کو ظلم روا رکھنے چھوڑے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اراکین بھی اس انسانیت کے خلاف جرم عظیم کے برابر کے مجرم ہیں۔ یہ وہی اقوام متحدہ ہے جو مسلم ممالک کے خلاف یلغار میں امریکہ کے اشاروں پر ہمہ وقت تیار پائی جاتی ہے
لیکن اسرائیلی ظلم و انبساط اور انسانیت سوز جرائم پر بھی، اسرائیل کے خلاف حربی پیش قدمی کرنے سے کتراتی پائی جاتی ہے۔ اس اقوام متحدہ کے ترقی پزیر ممالک اراکین کو اس بات کا ادراک ہونا چاہئیے،کہ موجودہ اقوام متحدہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینی نسل کشی کو روکنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔ اب عالم کو سو سال قبل والے اسلامی خلافت امن و آمان والے سنہرے وہ خلافت اسلامیہ والے دن یاد آریے ہیں اور انشاءاللہ وہ دن دور نہیں،جدت پسند ترقی پزیر یورپی و امریکہ کےہاتھوں ظلم سہی انسانیت، بہت جلد اسلامی خلافت کو خوش آمدید کہتی پائی جائیگی۔ انشاءاللہ