بھارت کا اعتراف جرم !
بھاتی حکومتوں کی پا کستان کے خلاف اشتعال انگیزبیانات کی روایت رہی ہے ،بھارتی حکومت اپنے وزرا کے ذریعے نہ صرف گاہے بگاہے پا کستان کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دلواتی رہتی ہے ،بلکہ اپنی ایجنسی را کے ذریعے پا کستان کے اندر دہشت گر ی بھی کرواتی رہتی ہے ،اس کی تصدیق بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے ہی ایک بیان میں کردی ہے کہ بھارت نے پا کستان کے اندر گھس کرلو گوں کو مار ا ہے
اور مزید مارے گا، اس کے جواب میں پا کستانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ چند سال قبل بھارت نے پاکستان میں گھس کر کارروائی کر نے کی کوشش کی تو کیا انجام ہوا تھا،اگر، دوبارہ ایسی ہی کو ئی کوشش کی گئی تو اس سے بھی سخت جواب دیں گے۔اس میں شک نہیں کہ بھارت کی پا کستان میں گھس کر کاروائی کر نے کی حسرت بہت پرانی رہی ہے ،مگر بھارت چاہتے ہوئے بھی اپنی ایسی حسرت پوری نہیں کر پارہا ہے ،
اس ناکامی کا ازالہ اپنی دہشت گرادانہ کاوائیوں سے کر تا ہے ،بھارت ایک عرسے سے پا کستان میں دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث رہا ہے، پا کستان دہشت گردانہ کاروائیوں میں بھارت کے ملوث ہو نے کے ثبوت عالمی سطح پر دیتا رہا ہے ، اس پر عالمی دنیا نے سنجید گی سے غور کیا نہ ہی بھارت مانتا رہا ہے ، لیکن اس باربھارتی وزیر دفاع نے اپنے اشتعال نگیز بیان میں خود ہی تصدیق کر دی ہے کہ بھارت دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث رہا ہے ،اس کا عالمی سطح پر جہاں فوری نوٹس لیا جانا ضروری ہے ،وہاں پا کستان کی جانب سے جذباتی بیان بازی کے بجائے عملی طورپر مزید سخت جواب دینے کی ضرورت ہے۔
اس میں کوئی دورائے نہیں کہ بھارت نے جب بھی پا کستان پر سامنے سے وار کرنے کی کوشش کی ہے ،اس کا جواب پا کستان نے ایسا منہ توڑ دیا ہے کہ بھارت چاہتے ہوئے بھی سامنے سے کبھی وار کرنے کی جرأت نہیں کر سکتا ہے ، لیکن بھارت پشت پر وار کرنے سے نہیں چوک رہا ہے ، وہ سر حد پار سے دہشت گردوں کی پشت پناہی کے کے ساتھ خود بھی دہشت گردی میں ملوث رہاہے ،اس ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا بہترین طریقہ ہے کہ اس کے نیٹ ورک کو ہی کچل دیا جائے ،جوکہ پا کستان میں دہشت گردی کاذمہ دار ہے ، پا کستان ہر قسم کی جارجیت کا جواب دینے اور قومی سلامتی کی حفاظت یقینی بنانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے ۔
اس وقت ضروری ہے کہ اس صلاحیت کو پوری قوت کے ساتھ قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے بروئے کار لایا جائے ، اگر کوئی مصلحت آڑے آتی ہے تو بھارت کے مزید حوصلے بھڑیں گے اور وہ اپنے اشتعال انگیز بیانات کو بھی عملی جامہ پہنانے کی کوشش کرے گا،پا کستان کو جہاں بھارتی اشتعال انگیزیوں کا موثر عملی جواب دینا ہے
،وہیں عالمی سطح پر بھارت کا دہشت گر دانہ چہرا بھی بے نقاب کر تے رہنا ہے کہ اس نے جس طرح پاکستان میں قتل گردی کرائی ،اس طرح ہی کینیڈا میں سکھ رہنما ئوں کو قتل کر وایاہے ،دوسرے ممالک میں دہشت گردی پر بھارت کے خلاف مغرب میں بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں ، گارجین نے بھی اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ تعاون پر نظر ثانی کے مطالبات سامنے آرہے ہیں۔
اہل مغرب میںایک طرف بھارت کی دہشت گردانہ کارئیوں کے خلاف کچھ آوازیں اُٹھنا شروع ہوئی ہیں تو دوسری جانب بھارتی وزیر دفاع کے اعتراف نے بھی بھارت کو مزید مشکل میں ڈال دیا ہے،کیونکہ یہ بھارتی وزارت خارجہ کے موقف کے بالکل برعکس ہے،بھارت کی وزارتِ خارجہ نے برطانوی اخبار کے الزام کی تردید کی ہے کہ گارجین کے مطابق پاکستانی تفتیش کاروں نے بتایا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے پاکستان میں 20 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کروائی ہے، جبکہ گارجین کے مطابق ان اموات میں بھارت کا ہاتھ ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔
دنیا بھارت کی دہشت گردانہ کاروائیوں سے غافل ہے نہ ہی بھارتی وزیر دفاع کے اعترافی بیان سے نظر یں چراسکتی ہے ، بھارت نے خود ہی اپنی دہشت گردی کا پردہ چاک کر دیا ہے ،اب دنیائے عالم کو اپنے مفادات کے دائرے سے باہر نکل کر کچھ تو کر نا ہو گا ، بھارت کو نکیل ڈالنا ہی ہو گا ، اگر بھارتی وزر دفاع کے اعترافی بیان کے بعد بھی دنیا عالم ایسے ہی خاموش تماشائی بنی رہی اور بے حسی کا مظاہرہ کرتی رہی تو پھر بھارت کی لگائی دہشت گردی کی آگ سے بچ نہیں پائی گی ،بھارت کے ہاتھوں عالمی امن کی بربادی کوئی دور کی بات نہیںلگتی ہے ،تاہم اس صورتحال کا مقابلہ کر نے کیلئے پا کستان کو سفارتی سے زیادہ اپنے دفاعی اقدامات پر ہی عمل کرنے کی ضرورت ہو گی ۔