کیا 140 کروڑ بھارت واسیوں کو حقیقی آزادی میسر ہے؟ 62

کچھ بھی بنیں پر مودی جیسے نہ بنیں

کچھ بھی بنیں پر مودی جیسے نہ بنیں

۔ نقاش نائطی
۔ +966562677707

بھائی میرے، پی ایم کا نہ کیا جانے والا، مگر مشہور ہونے والا چاء پیشہ، بھلے ہی اختیار کرلیں۔ لیکن مہان مودی جی کے کئے کچھ کام بالکل ہی نہ نقل کیا کریں۔ جیسے انکا بچپن میں اپنوں کودھوکا دئیے، گھر سے بھاگ جانا، اپنی رخ ثانی مشہور اردھانجلی بیوی کو، بے وفا معاشرے کے بھروسے چھوڑ جانا، خود انکے اپنے ایک انٹرویو میں دئیے بیان مطابق جوانی کے تیس سال تک، بیکار ہی گاؤں گاؤں گاؤں گھوم کر، ہزاروں گھروں کی بھکشا مانگ کھا پلنا، سیاست میں اپنے پاؤں جمانے کی خاطر، ایودھیہ سے لوٹ رہے

بیسیوں رام بھگتوں کو، سازش کے تحت، گودھرا ریلوے اسٹیشن پر، کھڑے ریل ڈبہ ہی میں، زندہ جلاکر مارتے ہوئے، انکے قتل کا الزام انجان گجراتی مسلمانوں کے سر تھوپنے ہوئے، گجرات سرکاری مشینری کا پورا غلط استعمال کر، گجرات دنگے کرواتے ہوئے، ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام کروانا، کئی سو گجراتی مسلمان نساء کا ساموہک بلاتکار زنابالجبر کرواتے ہوئے، انہیں آگ کے آلاؤ میں جل مرنے پر مجبور کرنا، کالے دھن روک تھام کے نام پر، کروڈوں دیش واسیوں کو، بنکوں کی لائین میں کھڑا کروا،اور دیش میں انسانی ضرورت کے سامان پر، حد سے زیادہ جی ایس ٹی نفاذ کر، سابقہ کئی سالہ انکی بچت کولوٹ لوٹ گجراتی پونجی پتیوں کو عالم کے آمیر ترین پونجی پتی بنوانا، عالم میں کورونا وبا آئے

وقت، اپنے من کی بات منوانے کے چکر میں ، صرف چار گھنٹہ کی مہلت دیئے، پورے دیش بھر بس ریل ہوائی سروس بند کئے، دیش کے مختلف صوبوں میں، مصروف معاش کروڑوں پرواسی مزدوروں کو دیش کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک ہزاروں کلومیٹر پیدل چلنےمجبور کرنا، کورونا مہاماری سے جوج رہی دیش کی جنتا کو، دوائی آکسیجن مہیا کروانے کی حکومتی ذمہ داری کے خلاف، دوائی کمپنیوں سے ہزاروں کروڑ پی ایم فنڈ میں زبردستی چندہ لئے، ان دواساز کمپنیوں کو، دیش کی عوام کو لوٹنے کی کھلے عام اجازت دینا، انتخابی مشکل اوقات میں دیش کےکسی نہ کسی مندر میں ماتھا ٹیکے

، ڈنڈوت کئے، منھ میں رام رام جپتے ہوئے، دئش واسیوں کو لوٹنے کے ہزار طریقے سوچنا اور اپنانا، دئش کے عام تاجر و صنعت کاروں کو سی بی آئی، آئی ٹی، اور ای ڈی چھاپوں کا ڈر دکھا،ان سے ہزاروں کروڑ کے الکٹورل بونڈ زبردستی اوصول کئے، ھذب مخالف سیاسی پارٹیوں کے انتخاب جیتے ہوئے ایم ایل اے، ایم پیز کو، خریدتے ہوئے، سیاسی حریف پارٹیوں کو ختم کرنا، 140 کروڑ دیش واسیوں سے وصول، ہزاروں کروڑ ٹیکس پیسوں سے، اپنے گجراتی برہمن پونجی پتیوں کے یزاروں کروڑ بنک قرضے معاف کرواتے ہوئے،

انہیں عالم کے امیر ترین بنوانا، خود کو وشؤگرو کہلوانے 140 کروڑ دئش واسیوں سے وصول کئے ٹیکس پیسوں کو سنگھی میڈیا پر لٹا، انہیں آپنی سنگھی حکومت کے بھونپو بکاؤ میڈیا بنائے رکھے، ہر جمہوری معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی آزاد میڈیا کا وجود ہی ختم کر رکھ دینا،ھندوؤں کی چند فیصد ووٹ ہتھیانے کے لئے،دیش کہ سب سے بڑی اقلیت 30 کروڑ مسلمانوں کے خلاف اناپ شباب جھوٹ بکنا، جمہوری و سیکولر اقدار ختم کئے جیسے، مودی جی کے کئے ناعاقبت اندئش کاموں کو کرنے کی کوئی دئش واسی غلطی بھی نا کرے،

یہ اس لئے کہ 2014 سے پہلے والے من موہن کانگرئسی سرکار وقت کے،عالم کے سب سے تیز ترقی پزیر بھارت کو اپنے دس سالہ سنگھی زمام حکومت میں مہان مودی جی نے، کیسے عالم کےاور ممالک کی ترقیات کے سامنے، یہاں تک کہ پڑوسی پاکستان بنگلہ دئش بھوٹان برما نیپال سے بھی معشیتی طور ہچھڑا چھوڑ، اور اب تک کےریکارڈ مطابق، مہنگائی اور بے روزگاری میں سب سے نچلے درجہ پائیدان پر پہنچاتے ہوئے، ستر کروڑ دیش واسیوں کو سرکاری پانچ کلو بھیک پر پلنے لائق، ایک اکیلے مودی نے لا چھوڑا ہے۔ ایسے میں مودی جی کی نقل کرتے کرتے کچھ اور انپڑھ مودی جی جیسے سیاستدان مستقبل میں بھارتیہ سیاست میں آگئے تو، اپنے وقت کی سونے کی چڑیا بھارت گا بھگوان ایشور اللہ ہی آلآمان والحافظ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں