89

کم سن بچے اور نشے کی لت

کم سن بچے اور نشے کی لت

شیخ زادی
ہمارے معاشرے میں اپنے ارد گرد کے بچوں میں ہمیں بہت سے کم سن بچے نشے کی حالت میں دِکھتے ہیں انہیں نشے کی گندی لت اس قدر لگی ہوتی ہے کہ انہیں اس کے بغیر گزارا ناممکن لگتا ہے
کم سن بچوں کو نشے کی لت لگنا آسان اور ان کو اس سے دور رکھنا بے حد مشکل ہوچکا ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں ہر جگہ مختلف نشہ آور چیزیں موجود ہیں یہاں تک کہ ہمارے تعلیمی ادارے ریستوران اور مختلف ریڑھیوں پر بھی کھانے پینے کی اشیاء میں مختلف نشہ آور چیزیں ملا کر بچوں کو دی جارہی ہے تاکہ بچوں میں نشے کو تیزی سے بڑھایا جائے
کم سن عمر سے ہی بچوں میں نشے جیسی غلیظ چیزوں میں ملوث ہوجانا بہت زیادہ نقصان دہ ہے
اس سے بچوں کی دماغی حالت دن بہ دن خراب ہو جاتی ہے اور وہ اپنی اصلی حالت اور بہترین صلاحیت کو ختم مفلوج کردیتا ہے
کم سن عمر میں نشے کی حالت سے ہمارے ملک کے بچے اپنی صلاحیتوں کو ناکارہ کر نے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور یہ ایک پروپیگنڈا ہے ہمارے ملک کے بچوں کی صلاحیتوں کو پَست کرنے کا ہمارے ملک کو پستی کی طرف گامزن کرنے کا
یہ پروپیگنڈہ بہت تیزی سے عروج پر جارہا ہے آج ہمارے اردگرد دیکھا جائے تو ہر دوسرا بچہ چھالیہ،گٹکا چرس ،ڈرگز،اور بہت سے مختلف نشہ آور چیزوں کو اپنی زندگی میں شامل کر چکے ہیں
کیونکہ ہمارے تعلیمی اداروں میں میں بھی ایسی منشیات کے اڈے کھل چکے ہیں ہماری یونیورسٹیوں میں وہاں کے طلبات ہی ان سازشوں میں ملوث ہیں ریڑھی پر کھانے پینے کی اشیاء میں نشہ آور چیزیں ملو کر بیچنے والے ان مظلوم بچوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے ہے ہیں
کیا ہماری حکومت کا فرض نہیں بنتا کہ انہیں روک تھام کریں ؟
بلکل بنتا ہے لیکن ہماری عوام آنکھوں دیکھ کر بھی غفلت کی نیند سو رہی ہے ہمارے ملک کے معصوم بچے کسی پروپیگنڈے کی وجہ سے اپنی زندگیوں داؤ پر لگا رہے ہیں
ہمارے ملک کے کم سن بچے گناہ ہونے کے باوجود بھی سزا کے مرتکب ہورہے ہیں بے قصور ہوتے ہوئے بھی وہ اپنی زندگیوں کو اپنے ہاتھوں سے برباد کر رہے ہیں
کم سن عمر میں بچوں کو نشے کی لت لگنا ہمارے ملک کے لیے ایک بہت بڑا خسارہ ہے کیونکہ جب آنے والی نسل ہی ذہنی مفلوج ہو جائے گی تو ہمارے ملک کو ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنا حد درجہ مشکل ہو جائے گا اور یہیں سے ہمارے ملک کو پستی کی طرف لے جانے کا پروپیگنڈہ اپنی سازشوں میں کامیاب و کامران ہو جائے گا
اگر ہمارے حکمران ان پروپیگنڈا کرنے والوں پر روک تھام نہیں کرتے تو ہمارے بچے آنے والے وقتوں میں بہت سے مصیبتوں کا شکار ہونگے اور بہت سے پروپیگنڈا ہمارے ملک کے بچوں کے خلاف ہونگے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں