Site icon FS Media Network | Latest live Breaking News updates today in Urdu

کیا 24نومبر جیسے دن ہی کے لئے، عالمی نقشہ پر عالم کی اولین مسلم مملکت کو وجود بخشا گیا تھا؟

ماں کی گود بچوں کا پہلا مدرسہ تو، استاد بچوں کے دوسرے والدین

ماں کی گود بچوں کا پہلا مدرسہ تو، استاد بچوں کے دوسرے والدین

کیا 24نومبر جیسے دن ہی کے لئے، عالمی نقشہ پر عالم کی اولین مسلم مملکت کو وجود بخشا گیا تھا؟

۔ ابن بھٹکلی
۔ +966562677707

دشمنان اسلام یہود و نصاری سازش کناں کے اشارہ پر،دشمنان اسلام پڑوسی قوتوں کے خلاف اکھٹی کی گئی افواج و پولیس طاقت و قوت، گولیوں کے دم پر،کب تک 25 کروڑ فرزندان اسلام کو پابہ زنجیر غلام رکھا جائیگا؟
1986فلپینی ڈکٹیر مارکوس نے, اسکے خلاف اٹھے عوامی پرامن آحتجاج کو کچلنے، نہتے عوام پر بندوق کی گولیاں چلائے، عوامی پرامن احتجاج کو کچلنے دئیے گئے صدارتی حکم کے خلاف، فوجی سربراہ نے، اپنے ہی ملکی عوام پر جب گولیاں چلانے سے انکار کیا تھا تو، عوامی احتجاج کے خلاف ٹک نہ پاتے پس منظر میں، اپنی لوٹی ہوئی دولت سمیٹے، فلپینی ڈکٹیٹر صدر مملکت فلپین مارکوس کو، اپنا وطن چھوڑ پردیش بھاگنے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔
دشمن اسلام یہود و نصاری عالمی قوتوں کے اشارے پر،ترکی صدر رجب طیب اردگان کے خلاف فوجی بغاوت لانے کی کوشش دوران، جب ترکی عوام سڑکوں پر نکل، فوجی ٹینکوں کے سامنے سر راہ لیٹ گئے تھے، تب اس وقت بھی ترکیہ کی عام افواج نے، اپنے فوجی آمروں کے حکم پر، اپنے ہی عوام کے خلاف گولیاں چلانے سے انکار جب کیا تھا تب، اس وقت کے وزیر اعظم رجب طیب اردگان کی نہ صرف جان بخشی ہوئی تھی بالکہ رجب طیب اردگان کو، سیاسی طور اتنا مضبوط کیا گیا تھا کہ اس وقت، دشمن اسلام قوتوں کے آلہ کار بننے والے بے شمار فوجی آفیسز کو، دار پر لٹکائے جاتے،ان آٹھ سالوں بعد، موجودہ دور،ڈرون سازی و بمبار طیارہ سازی ترقی پزیری کے ذریعہ ترکیہ کو عالمی سطح مضبوط بنانے رجب طیب اردگان کو قوت بخشی گئی تھی
مشترکہ ھند و پاک متحدہ ھندستان آزادی ھند تحریک دوران جلیان والا باغ میں جمع نہتے آزادی ھند کے متوالوں پر جب اس وقت کے فرنگی افواج برگیڈیر جنرل ڈائر نے نہتے احتجاجیوں پر گولیاں چلائے،ہزاروں دیش واسیوں کا قتل عام کیا تھا۔ اور اس وقت عالم پر اپنے عوام دوست حکومت سازی کا ڈھونگ رچاتی فرنگی حکومت نے، جلیان والا باغ میں نہتےاحتجاجیوں پر فائرنگ کے خلاف، جنرل ڈائر کے خلاف مقدمہ لڑنے کا ناٹک جب رچاتھا

اور اس وقت جج نے جنرل ڈائر سے عوام پر فائرنگ کا بے جا حکم دینے پرسوال جب اٹھائے تھے تو، جنرل ڈائر کا اس وقت عدالت میں دیا جواب، جو تاریخ کے اوراق میں درج ہے پاکستانی 25 کروڑ عوام کو، آج بھی اسےپڑھ لینا چاہئیے۔ اس وقت جنرل ڈائرنےکہاتھا۔ “مغلوب و محکوم غلام بنائے اس وقت کے سونے کی چڑیا بھارت میں، برٹش متحدہ افواج کے خلاف آزادی ھند کی چل رہی تحریک زور جو پکڑ رہی تھی

اسے طاقت و قوت کے بل پر، ختم کرتےہوئے، ہم نہ صرف اس وقت متحدہ ہندستان بالکہ، نصف عالم پر حکمران برٹش ایمپائر علاقوں کے احتجاجیوں کو، انہیں ایسے ہی بزور قوت کچل، دئیے جانے کا ایک عام پیغام دینا چاہتے تھے، تاکہ عالم کےانیک حصوں ملکوں حصوں میں، فرنگی حکومت چین و سکون کے ساتھ حکومت کرسکے”
کیا دین اسلام کے نام پر نقشہ عالم،معرض وجود میں آنے والی عالم کی اولین مملکت اسلامیہ جمہوریہ پاکستان،جو عالم کی اولین ایٹمی قوت اور عالم کی ساتویں بڑی حربی قوت بن چکی ہے، کیا اب بھی اس کی افواج اپنی مملکت کو،ایک آزاد مملکت نہیں سمجھتی ہے؟ یا پھر کیوں اس آزاد مملکت کو اسلام دشمن یہود ونصاری قوتوں کی اسیری یا غلامی میں رکھنا چاہتی ہیں؟ کیا اسی لئے قائد قوم ثانی عمران خان کو ایک اور حقیقی آزادی کی جنگ لڑتے،اپنی عیش و عشرت سے رہنے والی خوشحال زندگی کو،داؤ پر لگائے، اسیری والی جیل کی تکلیف دہ زندگی کو، اپنے لئے چننے انہیں مجبور نہئں کیا گیا ہے؟ یہود و نصاری اسلام دشمن قوتوں کو خوش کرتے انکے اشاروں پر تگنی کا ناچ ناچنے والے محافظان وطن، چاہے وہ بظاہر حاملین قرآن ہی کیوں نہ ہوں؟ پھر کیوں 25 کروڑ اسلام کے ان متوالوں پر
وہ عوامی منتخب قاید مملکت پاکستان ثانی اور عالم اسلام کے ابھرتے ہوئے، متفقہ قائد ملت، المحترم عمران خان کو ناکردہ جرائم کے لئے جیل کی کال کوٹھڑیوں میں سڑائے رکھے، یہود و نصاری اسلام دشمن قوتوں کی طرف سے، مملکت فلسطین کو صفحہ ہستی سے مٹائے، قبلہ اول بیت المقدس کو نعوذ باللہ یہود کے ہاتھوں شہید کئے جاتے، پیٹرو ڈالر خدائی من و سلوی کو، اپنے تابع کئے رکھنے، ان عرب مملکتوں پر قابض عرب حکمرانوں کے درمیان، انہیں نکیل ڈالے اپنے اشاروں پر نچواتے، انہیں مجبور کرتے،

گریٹر اسرائیل بناتے پس منظر میں، عالم اسلام کی اولین ایٹمی قوت اور جہادی جذبات سے لیس،اسکے 25 کروڑ رکھوالوں کو،یرغمال بنائے، بے بس رکھنے ہی کے لئے، کی گئی سازشوں پر،جو بھی عمل پیرا ہونگے، وہ چاہے شرفآء و زرداران وطن ہی کیوں نہ ہوں؟یا محافظان وطن اور اسکے والیاں حاملین قرآن ہی کیوں نہ ہوں؟کیا انہیں بعد الموت یوم محشر، اہنے رب سے جواب دہی کا بالکلیہ خوف نہیں ہے؟ کیا ان جیسے بیسیوں زرداران و شرفاء و محافظان، جو اس سے پہلے ملکی ریسورسز لوٹ لوٹ اربوں ڈالر بیرون لے گئے

حکمران، اپنی اسی ہئیت و اقتدار والے رتبہ کے ساتھ عزت و وقار کے ساتھ دنیا میں بھی کیا رہنے کامیاب ہوئے ہیں؟ یہ تو دنیوی رضالت تھی جو وہ پردیش چھپ کر رہتے ہوئے بھی، عوامی غم و غصہ کی صورت جھیل رہے تھے۔ کل روز محشرخاتم الانبیاء،ساقی کوثر و شافی جہنم ، سرور کونین محمد مصطفی رسول اللہ ﷺ کے سامنے عذاب جہنم سے شفاعت پانے کیسے جاسکیں گے؟ اسلام دشمن یہود ونصاری سازش کناں کے اشاروں پر اب تک ساٹھ پینسٹھ سال قبل والے پڑوسی ھند سے کئی محاذی آگے رہے، مملکت پاکستان کو معشیتی طور تاراج و قرضدار بنایا جانا کیا کافی نہیں اور کتنا مملکت،حامل ایٹمی قوت اور اسکے غیور 25 کروڑ واسیوں کو اور کتنا جھکاؤگے اور گراؤگے؟ وما التوفیق الا باللہ۔

*عارضی حکومتی ظلم و انبساط باوجود حقیقی آزادی ملنے تک پرامن عوامی احتجاج جاری رکھنے کا اسیر قائد اعظم ثانی عمران خان کا اعلان*
*24نومبر اسیر عمران خان کی طرف سے، ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے والے پرامن احتجاجیوں پر، دشمن اسلام یہود و نصاری کی طرف سے پاکستان پر زبردستی بٹھائے گئے، زرداران، شرفاء و محافظان والے لٹیرے حکمرانوں کی طرف سے براہ راست کی گئی فائرنگ میں متعدد پی ٹی آئی کارکن ہلاک اور بیسیوں زخمی کئے حقیقی آزادی کی خاطر کئے گئے احتجاج کو ملتوی کرانے کامیاب*
*24 نومبر عمران خان کی طرف سے دی گئی احتجاجی کال پر حکومت کی طرف سے فائرنگ اور قتل عام*

Exit mobile version