جینا بھی عذاب 20

عمران خان کا مستقبل؟

عمران خان کا مستقبل؟

جمہور کی آواز
ایم سرور صدیقی

شنیدہے بانیPTIکا اپنا ہی مزاج ہے انتہائی اتھرے ،منہ پھٹ ہیں وہ جودل میںٹھان لیںنتائج سے بے خبر کرگذرتے ہیں یعنی کہ میں سربکف ہوں لڑا دے کسی بلا سے مجھے۔۔۔ اب سوشل میڈیا پرموصوف کی ایک ٹویٹ نے تہلکہ مچادیا ان کا کہناہے1971 کی تاریخ پاکستان میں دہرائی جا رہی ہے۔ یحییٰ خان نے ملک تباہ کر دیا، اور آج، آمر اپنی آمریت اور ذاتی مفادات کے تحفظ کیلئے وہی کر رہا ہے، ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا رہا ہے ۔پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت، سیاسی مبصرین اور کارکنوں کو احساس ہے

کہ اگرعمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اپنا جارحانہ رویہ جاری وساری رکھا تو اس سے مذاکرات کے عمل کو شدید نقصان پہنچے گا اسی بناء پر کہاجارہاہے کہ حکومت اور PTIکے درمیان مذاکرات کے باوجودلگتاہے عمران خان کی مشکلات ابھی ختم نہیں ہوںگی۔ ایک نامور صحافی کا تجزیہ ہے کہ عمران خان نے ایکس پراپنی تازہ ترین پوسٹ میں اعلیٰ درجے کی فوجی کمان کوہدف بنایا ہے اور اس سے PTI اور حکومت بمعہ اسٹیبشلمنٹ کے مابین جاری رسمی مذاکرات اور پس پردہ بات چیت دونوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ PTI کے ایک سینئر رہنما نے اس طرز ِ عمل پر افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا کہ وزیراعلیٰ نے عمران خان سے اپنی ا?خری ملاقات میں بانی PTI چیئرمین سے درخواست کی کہ وہ فوج اور اس کی قیادت پر حملے کرنے سے گریز کریں کیونکہ حالیہ بیک چینل ڈائیلاگ کے عمل میں پیش رفت ہوئی ہے جبکہ بیرسٹر گوہر نے بھی خان کو اسی طرح کی درخواست کی لیکن پھر بھی PTIئی کے قید رہنماؤں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ایک سخت بیان جاری کیا گیا۔عمران خان کو ان کے رہنماؤں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ PTI کی اوورسیز شاخ کو فوج مخالف مہم چلانے سے روکا جائے۔ایسی ہی درخواستیں پہلے بھی عمران خان سے کی گئیں لیکن وہ سب بے اثر ثابت ہوئیں۔گنڈا پور اور گوہر نے حال ہی میں پشاور میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تھی۔ عمران خان نے خود اس پیش رفت کی تصدیق کی تھی

اور اسے خوش آئند قرار دیا تھا۔ پیشتر رہنما اس پیش رفت پر خوش تھے اور امید رکھتے تھے کہ بیک چینل بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا اور PTI کے لئے کچھ ریلیف لائے گا۔لیکن جمعہ کو عمران خان کی ٹویٹ نے کئی رہنماؤں کو مایوس کردیا۔ پارٹی میں یہ بھی بحث ہوئی کہ خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو کس طرح روکا جائے تاکہ جو کچھ پی ٹی آئی نے طویل عرصے میں حاصل کیا ہے، وہ برباد نہ ہو۔ PTI حالیہ پیش رفت کے بعد بیک چینل ملاقاتوں کی توقع کر رہی تھی لیکن اب وہ اس بات کا یقین نہیں کر پا رہی کہ عمران خان کی تازہ ترین ٹویٹ کے بعد اسٹیبلشمنٹ کیسے رد عمل ظاہر کرے گی۔

عمران خان کا £190 ملین کیس میں سزا کے بعد کا پیغام میں قوم سے حمود الرحمن کمیشن رپورٹ پڑھنے کی اپیل کی گئی۔”1971 کی تاریخ پاکستان میں دہرائی جا رہی ہے۔ یحییٰ خان نے ملک تباہ کر دیا۔ بہرحال کچھ کارکن بڑے پرجوش بھی ہیں کہ ان کے قائد میاں نوازشریف اور آصف علی زرداری سے قطعی مختلف ثابت ہوئے ہیں 530یوم سے جیل میں بند ہیںکٹھن حالات،9 مئی اور 26 نومبر کے سانحات کے باوجود بانی PTI کا حوصلہ توڑنے کا ہر حربہ ناکام ہوچکاہے ان کے حوصلے بلندہیں وہ حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی قسم کے NROکے خلاف ہیںوہ کہتے ہیں میرا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہیں بانی PTI کوسیاست سے کنارہ کشی اختیارکرتے ہوئے

جلاوطنی قبول نہیں۔ عمران خان کاوجود سیاست اور جمہوریت پر قابض مافیا کے لئے ڈراؤنا خواب بن چکا ہے وہ ہرقیمت پر عمران خان کو پاکستان کی سیاست سے مائنس کرنا چاہتے ہیں سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ PDMکی حکومت مذاکرات کے سلسلہ میں مکمل طورپر بااختیار نہیں اسی لئے سابق صدر عارف علوی نے واضح طورپرکہا ہے کہ مذاکرات ان سے ہی کامیاب ہوں گے جو ملک کے فیصلے کر رہے ہیں جبکہ تحریک ِ انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہرکا کہنا تھا ’ٹائم فریم کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں اس وقت پاکستان کے سیاسی حالات جس نہج پر ہیںلگتا ہے عمران خان کو بھی ذوالفقارعلی بھٹو جیسے حالات کا سامنا کرنا پڑرہاہے

ذوالفقارعلی بھٹو کی پھانسی کی سزا کو تو آج عدالتی قتل قراردیا جارہاہے حالات نے عمران خان کے گرد ایسا شکنجہ کس دیا ہے جس سے بظاہر بچ نکلنا محال ہے کوئی معجزہ ہو جائے تو کچھ نہیں کہا جاسکتا عمران خان کوبھی حالات کی نزاکت کااحساس کرنا ہوگا کیونکہ آج اگر تاریخ اپنے آپ کو ڈہرا رہی ہے تو یہ بات بھی یاد رکھنے والی ہے کہ آج ایک نئی تاریخ لکھی بھی جارہی ہے جس کے سیاست، جمہوریت اور معیشت پر بڑے گہرے اثرات مرتب ہوں گے اس لئے تمام فریقین کو حالات کی نزاکت کااحساس کرناہوگا وطن ِ عزیز کسی محاذ آرائی یا انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا نہ25کروڑ عوام کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑاجاسکتاہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں