مذاکرات آگے بڑھانے کا عندیہ ! 24

آبی بحران دستک دے رہا ہے!

آبی بحران دستک دے رہا ہے!

پا کستان میں دوسرے بحران کم ہیں کہ اب آبی بحران بھی دستک دیے رہا ہے ،ہم آبادی میں اضافے کے ساتھ پانی کے استعمال میں نمایاں اضافہ کررہے ہیں، مگر آبی وسائل کی تعمیر اور پانی کو محفوظ رکھنے کے اقدامات کی جانب کوئی تو جہ نہیں دیے رہے ہیں،اس کا ہی نتیجہ ہے کہ پانی کے ذخائر کی کمی ملک میں واٹر سکیورٹی کیلئے خطرہ بنتی جارہی ہے ،اگرمعمول کے مطابق بارشیں ہوتیں تو اس جانب توجہ ہی نہ جاتی ،مگر بارشوں کے دورانیے میں معمولی کمی سے ملک میں آبی قلت کے خدشات سر اٹھا نے لگے ہیں،

عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہے کہ جنھیں رواں برس سے پانی کے شدید بحران کا سامنا ہوگا،اگر حکومت اور عوام نے مل کر اس بحران کو حل نہ کیا تو اگلے چند سال میں خشک سالی کی وجہ سے پاکستان میں شدید ترین غذائی بحران شروع ہو جائے گا۔
یہ صورتحال ہمیں آنے والے وقت کی سنگینی سے متنبہ کر رہی ہے ،اس کے ساتھ ورلڈ بینک سمیت متعدد عالمی اداروں کی رپورٹیں بھی ہمیں آبی قلت کے خطرات سے بچنے کی منصوبہ بندی اور حکمت عملی کی جانب متوجہ کررہی ہیں، پاکستان کی ترقی اور ماحولیات پر ورلڈ بینک کی ایک جامع رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے

کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں غیر زرعی مقاصد کیلئے پانی کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے ، اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2047ء تک درجہ حرارت میں تین ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کے ساتھ پانی کی طلب میں 60 فیصد تک اضافے کا امکان ہے، جبکہ درجہ حرارت میں مزید تبدیلی کے ساتھ پانی کے استعمال میں مزید 15 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ کتنے تعجب کی بات ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں سے ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ 2025ء میں پاکستان کا شمار آبی قلت والے ممالک میں ہو گا‘ اور آج کے حالات اس کی تصدیق بھی کررہے ہیں، اس کے باوجود کچھ نہیں کیا جارہا ہے،

جبکہ ایشین ڈویلپمنٹ آئوٹ لُک 2013ء سے ہی متنبہ کررہا ہے کہ پاکستان کے پاس واٹر سٹوریج کیپسٹی صرف 30 دن کی سپلائی کے برابر ہے‘ حالانکہ پاکستان جیسے متنوع موسم والے ملک کیلئے ایک ہزار دنوں کی واٹر سٹوریج کیپسٹی تجویز کی جاتی ہے ،اگرواٹر کپیسٹی بڑھانے پر بروقت توجہ دی جاتی تو آج حالات مختلف ہوتے، تاہم اب وقت آ چکا ہے کہ ہم اپنے پانی کے استعمال کے طور طریقوں‘ واٹر مینجمنٹ اور آبی ذخائر کی گنجائش کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کریں، زرعی شعبے میں پانی کی کارکردگی بڑھانے کیلئے جدید طریقوں کا استعمال بھی ناگزیر ہو چکا ہے،اس کے ساتھ پانی کے حوالے سے کفایت شعاری کا رویہ اپنانے کی بھی اشد ضرورت ہے، ہمارا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے

کہ جہاں پانی کا فی کس استعمال دنیا میں سب سے زیادہ ہورہاہے، اسے تبدیل کرنے کیلئے جہاں عوامی آگاہی ضروری ہے ،وہیں آبی ذخا ئیر بڑھانا بھی ضروری ہے ۔اس وقت ہمارے پاس آبی ذخائر کے حوالے سے تین ڈیم منگلا، تربیلا اور چشمہ ہیں، اگر یہ بھرے بھی ہوں تو ان میں ضرورت کا پانی لگ بھگ سات دن زخیرہ ہو سکتا ہے، جبکہ آبی ماہرین کے مطابق یہ صلاحیت کم سے کم سو دن تک کی ہونی چاہیئے،ہمارا پڑوسی ملک اپنی اس صلاحیت میں چھ ماہ سے زیادہ تک کا اضافہ کر چکا ہے،جبکہ امریکہ جیسا ترقی یافتہ ملک قریب قریب 3 سال تک اپنا آبی ذخیرہ رکھ سکتا ہے،جبکہ ہم ایک ہفتہ سے آگے نہیں بڑھ رہے ہیں

،ہمیںفی الفور ڈیمز بنانے ہوں گے، تاکہ وہ پانی جو ذخیرہ ہونے کی بجائے سمندر برد ہو جاتاہے، اس کو قابل استعمال بنا کر اپنے آبی ذخائر میں اضافہ کر سکیں، اس کے ساتھ اپنے نہری نظام کو مؤثر بنائیں، تاکہ اس طریقے سے ضائع ہو نے والی پانی پر بھی قابو پایا جا سکے،درخت لگائیں، تاکہ ماحول درجہ حرارت کی شدت سے زیادہ متاثر نہ ہو پائے، عوامی سطح پر یہ شعور اجاگر ہونا چاہئے کہ پانی کے استعمال میں اعتدال سے کام لیا جائے، تاکہ اس نعمت عظیم کے غیر ضروری استعمال سے بچا جا سکے،حکومت پر فرض ہے کہ اپنے تمام تر وسائل پانی کی دستیابی پر جھونک دے ،کیونکہ اس مملکت عظیم کو دہشت گردی سے جتناخطرہ ہے ،اس سے زیادہ آبی قلت سے اس کی بقا کو خطرہ ہے،

ہمارے منصوبہ سازوں کو چاہئے کہ وہ جنگی بنیادوں پر اقدامات کرکے اس مسئلے کے حل پر سنجیدگی سے سوچیں، کیونکہ اسکا حل صرف ایک دن کی بات نہیں ہے۔
اس وقت پاکستان میں پانی کا بحران گھڑی کی ٹک ٹک کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور ہمارے در پر دستک دیے رہا ہے ، اگر اس اہم مسئلے کو بھی دیگر اہم مسائل کی طرح نظر انداز کیا گیا تو مستقبل میں ملک کو شدید ماحولیاتی، اقتصادی اور سماجی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے انتہائی ضروری ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی کے ساتھ لیتے ہوئے بر وقت اقدامات کیے جائیں ،کیو نکہ پانی کے تحفظ کے لیے بروقت اور مؤثر حکمت عملی اپنا کر ہی ہم ایک محفوظ اور مستحکم پاکستان کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں