موت سےکس کو رست گاری ہے
موت سےکس کو رست گاری ہے
آج وہ کل ہماری باری ہے
۔ ابن بھٹکلی
۔ +966562677707
ایک دو کلاس پیچھے والے ہمارے ہم عصر ساتھی جناب ڈاٹا ارشاد صاحب جو زندگی بھر، جائے پیدائش بھٹکل ہی میں مقیم مصروف معاش رہے لیکن ہر ذی روح کے، وقت موت اور جائے موت پر، از پہنچائے جانے کے اوصول ربانی ہی کے طہ شدہ فیصلے نے، انہیں اس رمضان المبارک مہینے میں، اپنے داماد و بیٹی کے پاس پہنچنے کی نیت سے دوبئی کے لئے روانہ ہوچکے تھے لیکن خالق کائئات کے لوح محفوظ لکھ کر محفوظ رکھ دئیے کئےفیصلے مطابق، دوران پرواز، ہوائی جہاز ہی میں دل کا دورہ پڑنے کی وجہ، ایمرجنسی لینڈنگ نزدیکی ایرپورٹ اومان میں لئے جاتے ہوئے، انہیں سلطنت اومان کے سرکاری ہاسپیٹل منتقل کئے،انہیں بچانے کی پوری کوشش کی گئی، لیکن تقدیر میں لکھےفیصلے کو، کیا کبھی ٹالا جاسکا ہے؟
جو انکے ساتھ بھی ہوتا۔ ان کی موت اس مخصوص گھڑی دوران،ارض سلطنت اومان کے ہاسپیٹل ہونا طہ تھی سو انہیں بھی تقدیر نے جائے موت پر، وقت مقرر پہنچادیا اور یوں زندگی بھر جائے پیدائش ہی میں مصروف معاش رہنے والا، مخلوق خدا کی رضاکارانہ خدمات کے لئے مشہور بندہ خدا، اپنے مالک حقیقی کے بلاوے پر، دیار غیر، ارض سلطنت اومان لبیک الھم لبیک کہتا، اپنوں کو داغ مفارقت دیتا ہوا، صدا کے لئے، اس ابدی دنیا کی طرف کوچ کر چلا گیا۔ جس سرزمین پر زندگی بھر رہا، اس سے ہزاروں میل دور دیارغیر، ارض سلطنت اومان کی خاک کا شاید وہ حصہ بن چکا ہے۔
جب تقدیر کے فیصلے کے سامنے ہم خاک سے بنے انسان، بے بس پائے جاتے ہیں تو پھر زندہ رہتے ہم میں فرعونیت والا کروفر آخر کیوں کر عود کر آتا ہے۔عزیزم ارشاد کی موت ہمیں صراط مستقیم پر قائم رہنے ممد و مددگار ہوسکتی ہے۔ اللہ ہی سے دعا ہے کہ وہ عزیزم ارشاد کی بال بال مغفرت فرمائے، اسکے لواحقیں کو صبر جمیل عطا کرے اور ہم سبھوں کو،اپنی ابدی زندگی کی تیاری کرنے والوں میں سے بنائے۔ وماالتوفیق الاباللہ