زلفی بخاری کا نام کابینہ کی منظوری کے بغیر بلیک لسٹ میں ڈالا گیا جوایک غیر قانونی عمل تھا :نگران وزیر قانون
نگران وفاقی وزیرقانون علی ظفر نے کہاہے کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا جو غیر قانونی تھا ۔ پاکستان میں صاف وشفاف اورغیرجانبدارانہ انتخابات کروانا چاہتے ہیں
اسلام آباد:نگران وفاقی وزیرقانون علی ظفر نے کہاہے کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا جو غیر قانونی تھا ۔ پاکستان میں صاف وشفاف اورغیرجانبدارانہ انتخابات کروانا چاہتے ہیں
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیاکامران خان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا ہے کہ ہم غیر جانبدارانہ اور صاف شفاف انتخابات کرانا چاہتے ہیں۔ ہم نے لین دین کے عمل سے دور رہنا ہے ہمارا کردار میڈیاوالا ہے کہ عوام تک حقائق پہنچائیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ ملکر انتظامی افسران کے تبادلے کئے جارہے ہیں اوراس کے علاوہ میڈیا اور سیاسی جماعتوں کی طرف سے سفارشات اور درخواستوں کو بھی مدنظررکھاجا رہا ہے
علی ظفر کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق آزادی رائے کے اظہارکاحق بنیادی ہے او ر ہم نے اس حوالے سے فیصلہ کیاہے کہ تمام کاموں سے میڈیا کو آگاہ رکھا جائے گا تاکہ وہ عوام کو بتاتا رہے ۔ میں ہر روز میڈیا نمائندگان سے ملاقات کر تا ہوں تاکہ کوئی شکایت ہے تو وہ دور ہو۔ میڈیا کی آزادی کے بغیر پاکستان میں آزاد شفاف الیکشن نہیں ہو سکتا ۔
انہوں نے کہا کہ میڈیاہاﺅسز سے مجھے جورہنمائی ملتی ہے میں اپنی طاقت اور وسائل کے مطابق اس پر پورا اترنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن ہم کوئی ایسی قانون سازی نہیں کر سکتے جو آنیوالی حکومت کو پابندکردے ۔
زلفی بخاری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میں نے نگران وزیرداخلہ سے پوچھا تھا وزارت داخلہ میں دو قوانین ہیں ۔ ایک ہے نام ای سی ایل میں ڈالنا جس کے بعد آپ ملک سے باہر نہیں جا سکتے میں نے اس حوالے سے پتہ کیا تو زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں نہیں تھا
دوسرا یہ ہے کہ سیکرٹری داخلہ کی جانب سے کسی کانام بلیک لسٹ میں ڈالا جاتاہے لیکن اگر بلیک لسٹ میں ڈالنے سے پہلے کابینہ سے اجازت نہ لی جائے تو یہ غیر قانونی ہوتاہے اورزلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا گیا تھا مگراس حوالے سے کابینہ نے فیصلہ نہیں کیا تھا اس لئے زلفی بخاری کو جانے دیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے میں لاءڈیپارٹمنٹ سے مشورہ لے رہاہوں اور اس کے بعد ہم آنیوالی حکومت کوسفارش کریں گے کسی کا نام بلیک لسٹ میں نہ ڈالاجائے