اسلام آبادپاک ترک سکول طلباء کے والدین نے نیشنل پریس کلب اسلا م آبادمیں پریس کانفرنس 106

اسلام آبادپاک ترک سکول طلباء کے والدین نے نیشنل پریس کلب اسلا م آبادمیں پریس کانفرنس

اسلام آباد پاک ترک سکول طلباء کے والدین نے نیشنل پریس کلب اسلا م آبادمیں پریس کانفرنس

پاک ترک سکولز جیسے کامیاب ترین پاکستانی اداروں کو ایک ناتجربہ کا رغیر ملکی سیاسی تنظیم کے حوالے کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔

 کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے دہشت گرد قرار دیئے جانے اور انہیں بذریعہ وفاقی حکومت غیر ملکی نوائیدہ سیاسی تنظیم ترک معارف فاؤنڈیشن کے حوالے کئے جانے کے فیصلے کے متعلق میڈیا رپورٹس سے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
20برس سے زیادہ عرصے سے کام کرنے والے ان اداروں کا اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیئے بغیر بیک جنبش قلم حکومت کی جانب سے ٹیک اوور کرلینے کا فیصلہ سمجھ سے باہر اور انسانی حقوق کے منافی ہے۔
ان کامیاب اداروں کو جس تنظیم کے حوالے کئے جانے کی بات کی جارہی ہے۔ اس کا تجربہ محض دو سال کا ہے۔ اور وہ بھی بچوں کو ہراسانی اور اسکولوں کی تباہ حالی کی رپورٹوں سے بھر پور ہے۔ ترکی کے اندرونی سیاسی خلفشار کی وجہ سے ایک کامیاب تعلیمی اداروہ تباہ کرنا کہا ں کا انصاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک ترک ایجوکیشن 42کے تحت قائم ایک رجسٹرڈ ادارہ ہے جس کے زیر تحت اس وقت کئی اسکول کام کررہے ہیں۔
اس ادارے کے بورڈ کے تمام ڈائریکٹر پاکستانی شہری ہیں۔ 20سال قبل مواخات مدینہ کے جذبے سے سرشار پاکستانی اور ترک رضاکاروں نے پاکستانی مخیر حضرات کی مدد سے یہ ادارے قائم کئے جو تعلیمی میدان میں ایک روشن باب بن کر سامنے آئے۔ مختلف بورڈز میں پوزیشنوں کے علاوہ قومی وبین الاقوامی مقابلوں میں 300سے زائد میڈل ان اساتذہ اور انتظامیہ کی محنت کا منہ بولتاثبوت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے 20ہزارکے قریب طلباء کی زندگی داؤ پر لگی ہے۔ ُُُ
پاک ترک سکول بہترین تعلیمی ادارہ ہے۔ جس میں بچوں کی دینی و دنیاوی بہترین تربیت دی جاتی ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے انصاف سے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فریاد سنی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں