195

عورت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلا م آباد میں عورتوں کی تنظیم عورت اتحاد پاکستان کی افتتاحی تقریب

عورت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلا م آباد میں عورتوں کی تنظیم عورت اتحاد پاکستان کی افتتاحی تقریب

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی) عورت فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلا م آباد میں عورتوں کی تنظیم عورت اتحاد پاکستان کی افتتاحی تقریب سے تنظیم کے عہدیداروں نے کہا کہ د نیا بھر کی عو ر تیں جہا ں اپنے حقو ق کے حصو ل کیلئے احتجا جی جدو جہد کرر ہی ہیں

تو وہیں پا کستا ن کی عو ر ت بھی اپنے بنیا د ی حقوق کے حصو ل کیلئے کو شا ں ہے و ہ بنیا د ی حق تعلیم کا ہویا صحت کا،رزو گا ر کے مو اقع ہو ں یا کھیل کا میدا ن،مر ضی اور آ زا دی سے ووٹ ڈالنے کی با ت ہو یا سیا ست میں بطو رعوامی نما ئیند ہ سا منے آ نے کی۔ عو ر ت کو انسا ن سمجھنا ہو یا بطور شہری برابری کے حقوق کے حصول کا مسئلہ۔عو ر تو ں اور بچیو ں پر بد تر ین تشدد کی رسمیں اور روا ج ہو ں یا غیر ت کے نا م پر قتل،اجتما عی جنسی ز یا د تی کے واقعا ت، کا م کر نے کی جگہیں ہوں یا عو امی مقا ما ت پر جنسی ہ تشد د اور ہرا سا نی کے خوفناک اعدادوشمار ہما ر ے لیئے انتہا ئی تشو یش کا با عث ہیں۔مقررین نے کہا کہ پا کستا نی عو رتیں ان تما م چیلنجز اور مسا ئل کے خلا ف اپنی خود مختا ری، معا شی،سیا سی وقا نو نی برا بر ی کیلئے بھر پو ر جدو جہد کرر ہی ہیں۔گز شتہ دو دہا ہیو ں میں بالخصوص عورتوں کی تحریک نے عورتوں کی بااختیاری سمیت بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔عو ر تیں کوقو می اور صو با ئی اسمبلیو ں میں خواتین ارا کین عو ر تو ں کے حق میں آوا ز یں اٹھا ر ہی ہیں اور قا نو ن سا ز ی کیلئے مصروف عمل ہیں

۔ حقو ق نسواں کے قو می اور صو با ئی کمیشن اور انسا نی حقو ق کے کمیشن اپنی اپنی سطح پر عو ر تو ں کیلئے اقدا ما ت اٹھا ر ہے ہیں۔ تنظیم کے عہدیداروں میں صدر راولپنڈی رضیہ سلطانہ، سینئر نائب صدر ڈی جی خان شکیلہ خان، سائرہ بی بی نائب صدر سبی، سوریہ منظور گوجرانولہ، غزالہ انجم جنرل سیکرٹری سکھر، آمنہ بی بی جوئنٹ سیکرٹری سمیت ودیگر نے تقریب میں شرکت کیں۔ انہوں نے کہا کہ انصاف پر مبنی، جمہوری اور فلاحی معا شر ے کیلئے، وسیع بنیادوں پر آگاہی اور تعلیم کے فروغ کیلئے پر عزم جدو جہدجا ر ی رکھے ہو ئے ہیں ایک ایسے معا شر ے کیلئے جہا ں پر مرد اور عورت برابری کی بنیادپرآزا د ی کے سا تھ عزت نفس اور مرضی کی زندگی گزار سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ آ ج کے پا کستا ن میں اگر عو ر تو ں کی صو ر تحا ل کی با ت کر یں تو تعلیمی میدا ن میں صنفی امتیاز اگر چہ شہر و ں میں کم ہو ر ہا ہے لیکن دیہا تو ں میں بڑ ھ ر ہا ہے۔

زراعت، جنگلا ت، ما ہی گیر ی، ٹرا نسپو ر ٹ، ٹیکنا لو جی جیسے شعبو ں میں عو ر تو ں کے حو الے سے صنفی امتیاز بہت ز یا د ہ ہے حا لا نکہ عو ر تو ں کی اکثر یت د یہا تی علا قو ں میں بلا معا و ضہ کا کم کر تی ہے۔

غیر رسمی شعبہ میں کا م کر نے والی عو ر تیں خوا ہ وہ ہو م بیسڈ ورکر ز ہو ں، گھر یلو ملا ز مین ہو ں یا زر عی مزدوران کے سما جی و معا شی حقو ق کوقا نو نی تحفظ حا صل نہیں۔ عور تو ں کو وراثت کے حق سے محرو م رکھا جا تا ہے۔ اگر عو ر تو ں کے نا م پر ز مین ہو تو ز مین کے کا غذا ت، اس پر قبضہ اور اس کے با ر ے میں فیصلہ کر نے کا اختیا ر عو ر تو ں کے پا س نہیں ہو تا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں