خواتین کے عالمی دن پر خواتین کی نازیبا حرکتیں افسوس ناک ہے۔اکرام الدین
خواتین کا اسلام کے دائرے میں رہنا ضروری ہے کیونکہ یہ ملک کلمہ طیبہ کے نام پر بنا ہے۔چیف ایگزیکٹو گلوبل ٹائمز یورپ اخبار
اسلام آباد( فائزہ شاہ)غیر ملکی اخبار گلوبل ٹائمز یورپ کے چیف ایگزیکٹو اکرام الدین نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن پر خواتین کی نازیبا حرکتیں امتہ مسلمہ کیلئے افسوس ناک ہے پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور کلمہ طیبہ کے نام پہ بنا ہے اور ہمارا اس کلمے کے نیچے اور اسلام کے دائرے کے اندر زندگی گزارنا ضروری ہے اسلام نے مرد و خواتین کو غیر اخلاقی اور غیر اسلامی روایات کے فروغ کی اجازت نہیں دی لیکن آج ہمارے معاشرے کے چند ایسے بے ضمیر مرد و خواتین موجود ہے جو عالم اسلام کیلئے اور امتہ مسلمہ کیلئے ایک ناسور ہے دین اسلام نے ہمیں خواتین کےحقوق کا درس دیا ہے لیکن دین اسلام میں مرد و خواتین کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ سب کچھ اپنی مرضی سے کرے چاہئے وہ ٹیھک ہوں یا غلط لیکن جو خواتین اسلام کے دائرے میں ایسی نازیبا حرکتیں کرتی ہے یہ انکی غلطی نہیں ہے یہ انکے ماں ،باپ، شوہر، بھائی کی غلطی ہوتی ہے کیونکہ عورت سب کچھ سیکھتی ہے اپنے والدین اور شوہر حضرات سے خواتین کے عالمی دن پر خواتین کے ہاتھوں میں موجودہ بینرز اور پوسٹوں پر لکھے ہوئے کلمات ضرور تحریر کرے۔۔۔میرا جسم میری مرضی، کیرے سستے کرو اور صابن مہنگے کرو، آگے سے نہیں پھیچے سے کرو،مجھے ٹائر بدلنا آتا ہے، کھانا میں گرم کردونگی بستر خود گرم کرنا، عورت بچہ پیدا کرنے کی مشین نہیں ہے،تمہارے باپ کی سڑک نہیں ہے،اگر دوپٹہ اتنا پسند ہے تو آنکھوں پہ باندھ لو، زہریلی مردانگی صحت کیلئے مضر ہے، تمیز جایے بھاڑ میں، لو بیٹھ گئی صحیح سے، شادی کے علاوہ اور بہت کام باقی ہے، جب تک عورت تنگ رہے گی جنگ رہے گی جنگ رہے گی، میری نہیں تمہاری سوچ چھوٹی ہے، اپنا ٹائم آگیا، میں لولیپپ نہیں عورت ہوں، او کھانا ساتھ بنائیں، تم کرو تو ٹیھک میں کرو تو غلط، امی انا کو کنڑول کرو عورت کو نہیں، مجھے کیا معلوم تمہارا موزہ کہا ہے، میں آوارہ میں بدچلن؛ کیا دین اسلام نے خواتین کو آزادی یا حقوق مانگنے کیلئے یہ کلمات سکھائے ہے ایسے لوگوں کے پیچھے کون ہے اور یہ لوگ کون ہے اور کیا چاہتے ہے اسلامی ملک میں یہ لوگ کونسی آزادی کیلئے بے تاب ہے اور ان لوگوں کو کونسی آزادی چاہئے ایسے نازیبا حرکتیں امتہ مسلمہ اور ریاست پاکستان میں رہنے والوں کیلئے افسوس ناک ہے موجودہ حکومت اور ریاست مدینہ کیلئے یہ لمحات لمحہ فکریہ ہے چیف ایگزیکٹو گلوبل ٹائمز یورپ اخبار معروف صحافی اکرام الدین نے ایک اخباری بیان میں کہا کہ پاکستان کے کروڑوں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ کلمہ طیبہ پر بنا ہوا پاکستان اور دین اسلام کے نام کو بدنام نہ کرے غیر مذہب لوگوں کے سامنے ہمارے آنکھیں نیچی ہے ہم اپنے دین اسلام کے بارے میں غیر مذہب لوگوں سے بات نہیں کر سکتے کیونکہ ہمارے مسلمان اتنے کمزور ہوگئے ہے کہ اپنے بہن بھائیوں اپنے بیویوں کو اسلامی تعلیمات کا درس نہیں دے سکتے ٗلیکن ایسی نازیبا حرکت کرنے والے لوگ کس کی پیداوار ہے آیا یہ لوگ دین اسلام اور اسلام کے تعلمیات سے اتنے ناواقف اور بے خبر ہے انہوں نے مزید کہا کہ اللہ ہم سب کو اسلامی تعلیمات پر عمل کی توفیق عطا کرے اور جو لوگ اسلام کی تعلیمات سے بے خبر ہے اللہ ان سب کو ہدایت نصیب کرے اور ہماری خواتین اور ہمارے نسلوں پر اپنا فضل ورحم کرے تا کہ اسلام واقعی میں دنیا میں پھیل جائے. اور اسلام میں عورت کو وہ حقوق ملے جو اللہ اور رسول کا حکم ہے نہ کہ اسلام اور حقوق کے نام پر عورت کو بے جا آزادی ملے جس کا اسلام میں کوئی تصور نہ تھا نہ ہے اور نہ کبھی ہوگا۔