میانمار: روہنگیا نسل کشی کی رپورٹنگ کرنے والے گرفتار صحافیوں کو رہائی مل گئی 108

میانمار: روہنگیا نسل کشی کی رپورٹنگ کرنے والے گرفتار صحافیوں کو رہائی مل گئی

میانمار: روہنگیا نسل کشی کی رپورٹنگ کرنے والے گرفتار صحافیوں کو رہائی مل گئی

نیپائی تا: میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی کوریج کرنے والے غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹر’ سے وابستہ صحافیوں کو رہا کردیا گیا۔

میانمار کی حکومت نے رائٹر سے وابستہ رپورٹر وا لون اور کیاسوئے او کو آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی پر دسمبر 2017 میں گرفتار کیا تھا جنہیں بعدازاں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

گزشتہ ہفتے میانمار کے صدارتی آفس سے بیان جاری کیا گیا کہ عام معافی کے تحت جلد 6 ہزار 520 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، اور آج رائٹر سے وابستہ دونوں رپورٹرز کو بھی رہا کردیا گیا۔

رہائی پانے کے بعد اسنین جیل کے باہر بات کرتے ہوئے صحافی وا لون کا کہنا تھا کہ ‘میں صحافی ہوں اور اپنا کام دوبارہ کروں گا، میں اپنے نیوز روم جانے کے لیے مزید انتظار نہیں کرسکتا’۔

AFP news agency

@AFP

AFP graphic on two Reuters journalists in Myanmar who were jailed for seven years in September 2018 for their reporting on the Rohingya crisis and have just been freed following a presidential amnesty @AFPgraphics

View image on Twitter
AFP news agency

@AFP

Freed Reuters journalists Wa Lone and Kyaw Soe Oo were mobbed by the media as they stepped out of Yangon’s notorious Insein prison after their lengthy detentionhttp://u.afp.com/JY8y  pic.twitter.com/4o79ZmUnUB

View image on Twitter
31 people are talking about this

دوسری جانب خبر رساں ادارے رائٹر کے ایڈیٹر ان چیف اسٹیفن ایڈلر کا کہنا ہے کہ میانمار کی جانب سے ہمارے بہادر رپورٹرز کو رہا کرنے پر خوش ہیں، ان کی واپسی کو خوش آمدید کہتے ہیں، وہ حراست میں رہنے کے بعد دنیا بھر میں آزادی صحافت کا نشان بن چکے ہیں۔

یاد رہے کہ وان لون اور کیاسوئے وا دسمبر 2017 میں گرفتار ہونے سے قبل ریاست راکھنی میں فوج کے کریک ڈاؤن کے دوران 10 روہنگیا مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کر رہے تھے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی فوج کے آپریشن کے نتیجے میں 7 لاکھ 30 ہزار سے زائد روہنگیا نے بنگلادیش نقل مکانی کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں