100

اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ میں مسلمان عبادت گزاروں پر حملہ

اسرائیلی پولیس کا مسجد اقصیٰ میں مسلمان عبادت گزاروں پر حملہ

یورپ(رپورٹ:چیف اکرام الدین)اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا ، مسلمان عبادت گزاروں کو وحشانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور آنسو گیس کے گولے پھینکے جس کی وجہ سے بہت سے عبادت گزاروں کو سانس لینے میں مشکلات کو سامنا کرنا پڑا اور اسی دوران صہیونی پولیس نے کم ازکم 5 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ اور سینکڑوں صہیونی آبادکاروں کو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی اجازت دی۔

مقامی ذرائع کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں پولیس چیف کی سربراہی میں بڑی تعداد میں اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور مسلمان عبادت گزاروں پر وحشیانہ تشدد کیا جو مقدس مقام پر اعتکاف بیٹھے ہوئے تھے۔

اسی دوران انتہا پسند ربی یہودا گلک کی سربراہی میں ہزار سے زیادہ صہیونی آبادکاروں نے گروپس کی صورت میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا پولیس کی حفاظت میں اسکے مقدس مقامات کی بے حرمتی کی۔صہیونی آبادکاروں نے مقدس اسلامی مقام کے خلاف نعرے بازی کی اور ٹیمپل ماونٹ کی تعمیر کی دھمکیاں دیں۔

آبادکاروں کے مسجد کے چکر لگانے کے دوران اسرائیلی پولیس فورس مسجد اقصیٰ میں نماز کی جگہ آل قبلي میں داخل ہوئے اور اندر موجود مسلمان عبادت گزاروں پر اشک آور گیس کے گولے پھینکے اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس فورس نے مسجد قبلی کے دروازے بند کر دیے اور اسکے فرنیچر کو نقصان پہنچایا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں