93

احتساب کی آڑ میں قائدین مسلم لیگ ن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے عثمان اعوان قصوری

احتساب کی آڑ میں قائدین مسلم لیگ ن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے عثمان اعوان قصوری   

قصور(رپورٹ:مقصود انجم کمبوہ) احتساب کی آڑ میں قائدین مسلم لیگ ن کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،حکومت اپنے وعدے پورے کرنے کی بجائے احتساب کی آڑ میں جھوٹے مقدمات قائم کرکے ملکی سیاست کا رخ تبدیل کرنا چاہتے ہیں،

قائدین مسلم لیگ ن کا دامن صاف ہے، احتساب جیسے اوچھے ہتکنڈے قائدین مسلم لیگ ن اور کارکنان مسلم لیگ ن کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، قائدین مسلم لیگ ن انتقامی سیاست کے تمام مراحل سے سرخرو ہوکر عوام کے پاس جائیں گے،آنے والا دور مسلم لیگ ن کا دور ہو گاکیونکہ پاکستانی عوام اس بات سے بخوبی آگاہ ہو چکے ہیں کہ مضبوط اور مستحکم پاکستان کے ضامن صرف اور صرف قائدین مسلم لیگ ن ہی ہیں، تبدیلی سرکار نے ملکی معیشت کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے،

تبدیلی کا نعر ہ نا اہلی و نا تجربہ کاری کے سیلاب میں بہہ چکا ہے، تحریک انصاف کی حکومت نااہل افراد کے ہجوم کا عملی نمونہ پیش کر رہی ہے، عمران خان نے سیاسی مخالفین کو کچلنا ہی اپنی سیاست کا محور و مرکز بنا رکھا ہے وہ ساری اپوزیشن کو جیل میں ڈال کر من مرضی کی حکومت کرنا چاہتے ہیں، تحریک انصاف اپنا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کر سکی، ان خیالات کا اظہارپاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عثمان اعوان قصوری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کیا

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ماضی گواہ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کا دورہمیشہ ترقی و خوشحالی کا دور رہا ہے، میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف نے تمام آفریں ٹھکرا کر ملکی دفاع ناقابل تسخیر بنا کر ملکی معیشت کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کر دیا تھا پہلے سو دن کے پلان سمیت




تحریک انصاف نے ہر وعدے اور ہر بیان پر یوٹرین لیا، جس کی وجہ سے آج دنیا عمران خان کو یوٹرین خان کے نام سے جاننے لگی ہے، پاکستانی عوام نے مہنگائی و بے روز گاری پر مشتمل تبدیلی کو ہمیشہ کےلئے مسترد کر دیا ہے، پاکستانی

عوام آج بھی مسلم لیگ ن کے ساتھ کھڑے ہیں، عوام اس حقیقت سے واقف ہو چکے ہیں کہ پاکستان کے مسائل کا حل صرف اور صرف مسلم لیگ ن کی قیادت کے پاس ہے، میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف کو ملک کو

ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی سزا دی جا رہی ہے، میاں نواز شریف کے بعد میاں شہباز شریف کا وطن واپس آ کر مقدمات کا سامنا کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ ان کا دامن صاف ہے، انتقامی سیاست زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں