92

حلیمزئی میں مہمند قومی مشران کا انضمام مخالف گرینڈ جرگہ، نیا نظام یکسر مسترد، الیکشن سے بائیکاٹ کااعلان

حلیمزئی میں مہمند قومی مشران کا انضمام مخالف گرینڈ جرگہ، نیا نظام یکسر مسترد، الیکشن سے بائیکاٹ کااعلان

مہمند(رپورٹ :افضل صافی)حلیمزئی میں مہمند قومی مشران کا انضمام مخالف گرینڈ جرگہ، نیا نظام یکسر مسترد، الیکشن سے بائیکاٹ کااعلان، ڈی پی او کو قومی تنازعات میں مداخلت نہیں ہوناچاہیئے، قومی مسائل جرگہ اپنی رسم ورواج اور اپنی روایات کے مطابق منصفانہ طریقے سے حل کرینگے، انضمام کے خلاف رٹ پٹیشن دائرکردی ہے جس پرکل 25جون سے ہائیکورٹ باقاعدہ کارروائی کا آغاز کریگا۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز آل مہمند قوم کا انضمام مخالف ایک گرینڈ جر گہ تحصیل حلیمزئی کے مقام حمید خان قلعہ میں ملک امیر نواز خان کی رہائش گا ہ پر منعقد ہوا جس میں ضلع مہمند کے تمام اقوام کے سرکردہ قبائلی مشران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر منعقدہ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے ملک زیارت گل، ملک حاجی احمد خویزئی، ملک نادر منان کوڈاخیل،ملک عطاء اللہ ترکزئی،ملک نصرت، ملک ریاست، ملک اعجاز خان، ملک شاہی گل، ملک امیر نواز خان، ملک آیاز خان، ملک صاحب داد خان، ملک اجمل کدی خیل اور دیگر نے کہا کہ حکومت نے

قبائلی عوام کو اعتماد میں لیئے بغیر راتوں رات نیا نظام مسلط کیا جوکہ قبائلی عوام کے ساتھ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح نے قبائلی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کی مرضی کے بغیر ایسا کوئی نظام مسلط نہیں کرینگے جن پرقبائلی عوام کا اعتراض ہوں، اس طرح آج سے ایک سال قبل حکمرانوں نے قبائلی عوام کو اعتماد میں لئے بغیر ان پر زبردستی کے ذریعے نیا نظام مسلط کیا گیا جس پر قبائلی عوام کو سخت دکھ اور تکلیف پہنچا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات کمیٹی نے قبائلی عوام کے امنگوں کے برعکس عجلت میں نئے نظام کا فیصلہ کیا ہے جو قبائلی عوام کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کریگا۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کے نام پر قبائلی عوام کو دھوکہ دیا گیا ہے کیونکہ کمیٹی قبائلی اضلاع میں ترقی کی جو وعدے کیں تھیں آج وہ کہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے قبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے ایک ارب روپے کی

ترقیاتی پیکج بیس ہزارنوکریاں دینے کے وعدے کیں تھیں لیکن عملاًقبائلی اضلاع میں ترقی کے نام کی کوئی بھی منصوبہ عملی طورپر میدان میں نظر نہیں آتا لہٰذا اصلاحات محض ایک ڈھونگ ہے

اس پر قبائلی کو دھوکہ دیا گیا ہے۔ اسلئے قبائلی عوام کوئی بھی ایسا نظام قبول نہیں کرینگے جو قبائلی عوام کی روایات کے خلاف ہوں۔ اس سلسلے میں گرینڈ جرگہ نے متفقہ فیصلہ کیا گیا جس میں آنے والے صوبائی الیکشن سے بائیکاٹ، پولیس کے فیصلے ماننے سے




انکار بھی شامل ہیں اس ضمن میں جرگہ نے کہا کہ تمام قبائلی اضلاع کی سرکردہ مشران نے پشاور ہائیکورٹ میں انضمام کے خلاف رٹ دائر کیا ہوا ہے جس پر کل 25جون سے باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ جب تک ہائیکورٹ کا فیصلہ نہیں آتا اس وقت نئے نظام کے خلاف ہمارا احتجا ج بھی جاری رہے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں