خیبر پختون خوا میں 18 سال سے کم عمر مسیحی لڑکی کی شادی پر پابندی کا فیصلہ
پشاور(رپورٹ:شاہ بابا غلام حبیب) خیبر پختونخوا حکومت نے مسیحی برادری کی شادی اور طلاق سے متعلق قانونی ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پشاور میں وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کی کاوش کو سراہتا اور خراج تحسین پیش کرتا ہوں، تعلیمی میدان میں الخدمت کے خدمات قابل تحسین ہے۔ انہوں نے بتایا
کہ صوبائی و ضلعی سطح پر مشائخ کونسل کے قیام کا فیصلہ ہوا ہے، بجٹ میں شادی، طلبہ اور بیواؤں کے لیے وضائف رکھے گئے ہیں، صوبائی کابینہ میں مسیحی شادی ترمیمی بل اور طلاق ترمیمی بل پیش کیے جارہے ہیں اور 18 سال سے کم عمر لڑکی کی شادی کی عمر پر پابندی لگائی جارہی ہے۔