88

یادگار شہدا باغ آزاد کشمیر کھنڈرات کا منطر پیش کرنے لگا. ادرے خاموش تماشائی بن گئے.

یادگار شہدا باغ آزاد کشمیر کھنڈرات کا منطر پیش کرنے لگا. ادرے خاموش تماشائی بن گئے.
باغ آزاد کشمیر(رپورٹ:ذوالقرنین حیدر ) افسوس ! باغ یادگار شہداہ پوائنٹ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔حکومت وقت باغ میں نئے ترقیاتی منصوبے لانے کے بجائے باغ میں پہلے جو کچھ تھا اسکی بھی خفاظت نہ کرسکی کاش کہ ہم سب مل کر باغ شہر کو حقیقی معنوں میں باغ بنائیں۔شہداء زلزلہ کی یادگار
،تھانے کی جگہ بنایا جانے والا شہداء پارک،ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی لاگت سے نا مکمل ہی بلدیہ کے حوالے ہوا اور اس خوبصورت پارک کو مبینہ طور پر محفوظ رکھنے کے لیے ٹھیکے پر دے دیا گیا ،اور
اس کی حفاظت اور مثآلی انتظام و انصرام کا نمونہ آپ کے سامنے ہے ،،،گویا زبان حال سے پکار پکار کے کہہ رہا ہو ،
دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو ، ، ، ، اس کی ذمہ داری باغ کے کون سے ادارے پر عائد ہوتی ہے




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں