مودی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی
آزاد کشمیر(رپورٹ:ذوالقرنین حیدر )پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35-Aپر ردعمل کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ بھارت نے ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کیلئے 370 اور 35-A کو ختم کیا ہے یہ
مودی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ اُس نے ان دو آرٹیکل کو ختم کر کے مقبوضہ جموں وکشمیر کو اپنا ا ٹوٹ آنگ بنا لیا ہے یہ اُس کی بھول ہے کیونکہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کوئی بھی فریق جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت کو ، کسی بھی طرح جغرافیائی قانونی
طریقہ سے تبدیل نہیں کر سکتا اگر وہ ایسا کرتا ہے تو اسکا جموں وکشمیر کے تنازعہ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اس طرح بھارت کایہ اقدام غیر موثر اور ناقابل قبول ہے مزید برآں یہی وہ آرٹیکل ہیں جن سے جموں وکشمیر کا بھارت سے تعلق مشروط طور پر جڑتا ہے اب یہ آرٹیکل ختم ہونے کے بعد بھارت کا جموں وکشمیر سے کوئی رشتہ بنتا تھا وہ ختم ہوگیا ہے اس طرح بھارت اب
غیر قانونی قابض ہے اوراس امر کو حکومت پاکستان فوری طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اُٹھائے اور دُنیا کی بڑی طاقتوں باالخصوص امریکہ ، روس ، چین ،برطانیہ سمیت یورپی ممالک اور سعودی عرب اور یو اے ای اور ایران کو اس ساری صورت حال سے آگاہ کیا جائے تاکہ جموں وکشمیر کا مستقل حل اور وہاں بھارت کی جانب سے ہونے والی کاروائیوں کو روکا جاسکے.