119

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں ورائٹی اویلوایشن کمیٹی کا ْاجلاس منعقد

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں ورائٹی اویلوایشن کمیٹی کا ْاجلاس منعقد

اسلام آباد ( رپورٹ:فائزہ شاہ کاظمی )پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں مکئی، جوار، چارے اور دیگر زرعی اجناس کے حوالے سے ورائٹی اویلوایشن کمیٹی کا ْاجلاس منعقد ہوا جس مکئی ، باجرا ، جوار اور چارے کی نئی اقسام کی پاکستان میں تجارتی پیمانے پر کاشتکاری کے لئے منظوری دی گئی۔

نئی منظور شدہ اقسام میں 33 مکئی ہائبرڈ، دو پرل ملت (چارہ)،دو جوار سوڈان گراس جبکہ ایک ہائبرڈ جوار کی قسم شامل ہیں۔
اجلاس کی صدارت ڈاکٹر عمر فاروق، قائم مقام چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل، اسلام آباد نے کی ۔ اجلاس میں ڈاکٹر عبد الغفور (ممبر علوم نباتات)،پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل بھی موجود تھے




۔اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر فاروق، چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے ورائٹی ایوالوایشن ، اس کی ریلیز اور اس ضمن میں پاکستان زرعی تحقیقاتی

کونسل کے کردار پر روشنی ڈالی اور اجلاس میں مدعو کئے گئے مہمانان گرامی کی شرکت پر شکریہ ادا کیا

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں مکئی، جوار، چارہ جات اور دیگر زرعی اجناس کے حوالے سے ورائٹی اویلوایشن کمیٹی کا ْاجلاس منعقد

اور تحقیق سے وابستہ افراد کو نئے ہائبرڈ اور ورائیٹیاں برائے سفارش عام کاشت کے لئے پیش کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زرعی اجناس بشمول باجرہ ، جوار اور




مکئی کی اقسام پاکستان کے زرعی و علاقائی ماحول سے مطابقت رکھتے ہوئے متعارف کرائی جائیں تا کہ ایک عام کسان ان نئی جدید اقسام سے فائدہ اٹھا سکے اور اپنے ذرائع آمدن میں اضافہ کر سکے۔ ڈاکٹر عمر فاروق نے مقامی سطح پر بیج کی پیداوار بڑھانے میں خود کفالت کے حصول پر زور دیا تاکہ بڑے پیمانے پر بیج کی درآمد میں کمی لائی جا سکے۔
اجلاس میں پرائیویٹ




سیڈ کمپنیوں کے نمائندے اور نارس سسٹم سے تعلق رکھنے والے ممبران بھی موجودتھے۔ڈاکٹر عبد الغفور (ممبرعلوم نباتات)، پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، اسلام آباد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ورائٹی ایوالوایشن کمیٹی کی بنیادی مقصد کاشت کار کو معیاری بیج کی فراہمی ہے۔




اجلاس میں بیج کی پیداوار، منظوری، ریلیزاور اس کی مارکیٹنگ کے دوران درپیش مسائل کے حوالے سے بھی بحث کی گئی نیز ان مسائل کے حل کے لئے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں قومی




سطح پر یکساں پیداواری ٹرائل اور اختیاری نظام کے مسائل بھی زیر بحث لائے گئے۔ دوران اجلاس 48 تجاویز کی جانچ پڑتال کی گئی جن میں سے 38تجاویز کو فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ فہرست سازی کے لئے منظور کیا گیا۔




اجلاس کے اختتام کے موقع پر ڈاکٹر عبد الغفور، ممبر(علوم نباتات) پی اے آر سی نے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مزمل حسین کو اجلاس کے کامیاب انعقاد پر ان کی کاوشوں کا سراہا نیز مختلف اجناس کی نئی ہائبرڈ اور ورائیٹیاں منظور کئے جانے اور کاشت کے لئے تجارتی پیمانے پر فروغ کے اقدامات کو




سراہا۔کمیٹی کے ممبران نے پرائیویٹ بیج کمپنیوں کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ اس طرح سے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر ملکر کام کریں تو ملک زراعت میں خود کفیل ہو گا۔ورائٹی ایوالوایشن کمیٹی کے ممبران نے موجودہ کیلنڈر ایئر میں کمیٹی کے دوسرے اجلاس کے انعقاد پر پرائیویٹ سیڈ کمپنیز ، پی اے آر سی اور نیشنل کوآرڈینیٹر کے کردار کو بھی سراہا۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں