151

دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر تقریبات

دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر تقریبات

جدہ (رپورٹ:نورالحسن جدہ )دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر تقریبات ہوئیں،اس موقع پر متفقہ اعلامیہ جاری ہوا کہ “بھارت نے جو کرنا تھا کر لیا اب کشمیریوں اور پاکستانیوں کی باری ہے اتحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچائے گے .




ہم انشا اللہ حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں. مسلم اُمّہ کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں” تقریب کا اہتمام جدہ جموں کشمیر کمیونٹی اوورسیز نے کیا،تقریب کی صدارت جے کے سی او کے چئیرمین سردار اشفاق نے کی جبکہ مہمان خصوصی ممتاز حریت لیڈر و صدر جموں کشمیر سالویشن موومنٹ الطاف احمد بٹ اور سابق صدر آزاد ریاست جموں کشمیر سردار یعقوب خان تھے.




دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر تقریبات

سٹیج سیکٹری کے فرائض جے کے سی او کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل راجہ پرویز نے ادا کیے.اس موقع پر الطاف احمد بٹ نے کہا کہ خادمین حرمین شریفین اور شہزادہ محمد بن سلمان کے علم میں یہ بات لانا چاہتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر ،آزاد کشمیر، لہہ لداخ اور گلگت بلتستان سے 50 ہزار حجاج یہاں آئے ہوئے جن کا اپنے اہلخانہ کے ساتھ پچھلے بارہ دنوں سے کوئی رابطہ نہیں، لہذا شہزادہ سلمان بھارت کو مجبور کریں کہ وہ کرفیو ہٹائے اور ناکہ بندی ختم کرے تاکہ





کشمیری مسلمانوں پہ سختیوں میں کمی آئے ،یہاں پہ حجاج کرام کے چہرے مُرجائے ھوئے ہیں سخت پریشانیانیوں میں مبتلا ہیں ،الطاف بٹ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ بزنس کرنا سعودیہ عرب کی نہیں بلکہ بھارت کی مجبوری ہے، اسلئے تجارتی معاہدوں کو ایک طرف رکھ کر کشمیر کی آزادی کی بات کریں، یہ باغیوں کی تحریک نہیں بلکہ یہ اقوام عالم سے مستند شدہ تحریک آزادی ہے ،




یہ اسلام اور کُفر کی جنگ ہے ہندوستان دُنیاں کو اس پہ گمراہ کررہاہے کہ یہ باغیوں کی تحریک ہے مگردُنیاں جانتی ہے کہ یہ حق خود ادارتی کی تحریک ہے ، سید علی گیلانی نے محاصرہ سے قبل جو ٹویٹ کیا تھا اسمیں بھی امت مسلمہ سے مدد طلب کی تھی اس لحاظ سے بھی سعودی حکومت پہ بھاری ذمہ داری بنتی ہے انہوں نے کہا کہ اگر شہزادہ محمد بن سلمان تحریک آزادی کی




حمایت نہیں کرسکتے تو کم ازکم وہ کشمیریوں کیلئے انسانیت کے ناطے آواز بلند کریں، حاجی سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو چھاؤنی میں بدل دیا ہے۔ 10 لاکھ فوج لگا کر بھی بھارت تحریک کو ختم کرنے کی سوچ کو پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا سکتا۔ ظلم کی یہ




اندھیر نگری زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی۔ بھارت نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کی جو حرکت کی ہے اب ہم کشمیریوں کے لیے راستے کھلے ہیں. اب ہم اپنی حکمت عملی ترتیب دیں گے




اور اپنی آزادی کی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔دیگر مقررین نے اس،موقع پر کہا کہ اقوام عالم اور بالخصوص اقوام اسلام کی یہ ذمہ داری ہے کہ نہتی کشمیری قوم پر ہونے والے ظلم کیخلاف کشمیریوں کا بھرپور ساتھ دے اور ان کو ان سے کیا گیا حق خودارادیت کا حق دلوانے میں مدد کرے۔ کشمیری نہ صرف اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں بلکہ وہ عالم اسلام کی




بقا کی جنگ بھی لڑ رہے ہیں۔ الطاف احمد بٹ نے کہا اگر خدانخواستہ کشمیریوں کی آواز کو بھارت ظلم کے ذریعے دبانے میں کامیاب ھوگیا تو اس کی سب سے زیادہ ذمہ داری عالم اسلام پر ہو گی. امریکہ جو ثالثی کی بات کرتا ہے اور افغانستان میں پاکستان کی مدد چاہتا ہے اب وقت آگیا ہے کہ افغانستان میں اپنے کردار کو پاکستان کشمیر کی آزادی کے مسئلے کو حل کرنے سے مشروط کرے۔




امریکہ ثالثی کی بات تو کرتا ہے لیکن عملی طور پر اپنا بھرپور کردار ادا کرنے سے کتراتے ہے۔ ہم ان پاکستانیوں، کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو اس وقت کشمیر کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں خاص طورپر برطانیہ میں ہونے والے بھرپور مظاہروں نے بھارت کی آنکھیں کھول کر رکھ دی ہیں۔




ہم حکومت پاکستان کی کاوشوں کو بھی سراہتے ہیں جس کی وجہ سے سلامتی کونسل کے اجلاس کا انعقاد ہورہا ہے امید ہے کہ سرکردہ قوتیں اس بات کو مدنظر رکھیں گی کہ دو ایٹمی طاقتوں کے کشیدہ حالات دنیا اور اس خطے کے امن کو نیست ونابود کر سکتے ہیں.




جن مقررین نے خطاب کیا

ان میں چوہدری معروف حسین، خالد گجر، حافظ مقبول رضا، چوہدری ریحان متیال، سردار کامران اعظم، جمال ناصر گلگت ،راجہ شمروز، امیر محمد خان، شامل ہیں ۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت ارشد بٹ نے حاصل کی. قاری سلطان اور ننھے بچے حمزہ عباسی نے ترانہ پیسے کیا.




تقریب میں معروف کشمیری رہنماء شفیق بٹ ، شکیل شاہ ، فیصل نقشبندی، خورشید احمد اور غلام شبیر نے شرکت کی-تقریب کے اختتام پر شہداء کشمیر ، شہداء پاک فوج کشمیر کی آزادی اور پاک فوج اور مجاہدین کی استقامت کے لئے دعا کی گئی۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں