حکومت نے اپنی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کر دی
اسلام آباد(پورٹ:فائزہ شاہ کاظمی)وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کر دی۔
گزشتہ برس 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی تھی اور پھر 18 اگست 2018 کو عمران خان نے پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت میڈیا کی آزادی اور مثبت تنقید کو خوش آمدید کہتی ہے کیونکہ ہم آزادی اظہار رائے پر مکمل یقین رکھتے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت نے ایک سال میں محنت اور دیانتداری سے درست سمت میں پالیسیوں کا آغاز کیا، پالیسیوں کا ثمر عوام کی ترقی و خوشحالی کی صورت میں سامنے آئے گا، نئے پاکستان میں حکمران طبقے کے نہیں بلکہ عوامی مفادات کا تحفظ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان محنت اور عزم سے قائداعظم کے پاکستان کو آگے لے کر جا رہے ہیں، حکومت کا ایک سال استحکام پاکستان کا سفر ہے جب کہ آئندہ سال تعمیر پاکستان کا سال ہو گا۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم تمام شعبوں میں اصلاحات کے عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں، ملک کے متوسط طبقے کی فلاح کے لیے احساس پروگرام شروع کیا گیا اور غریبوں کے لیے تمام اقدامات احساس پروگرام کے تحت کئے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی نے بتایا کہ خزانہ و اقتصادی امور ڈویژن اور ریلوے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی، پاکستان پوسٹ اور این ایچ اے بہترین کارکردگی کے باعث منافع بخش ادارے بن گئے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزارت توانائی نے گردشی قرضوں میں نمایاں کمی کی ہے اور ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے 175 ملکوں کے لیے آسان ویزہ پالیسی متعارف کرائی گئی ہے جب کہ ایف بی آر نے ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے بھی جامع اقدامات کئے ہیں۔
اپنے ادارے کی کارکردگی کے حوالے سے فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ پی ٹی وی اب خسارے سے نکل کر منافع بخش ادارہ بن گیا ہے، ریڈیو کو بھی خسارے سے نکال کر کامیاب ادارہ بنائیں گے اور ریڈیو کو حقیقی طور پر پاکستانی عوام کی آواز بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی پی ویڈیو نیوز سروس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر رہے ہیں تاکہ پوری دنیا میں ملک کے مثبت تشخص کو اجاگر کیا جا سکے۔