مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی شیلنگ، دو بچوں کی ماں شہید
آزاد کشمیر (رپورٹ:الیاس اعوان)مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 20 ویں روز بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، قابض بھارتی فوج روز ظلم کی ایک نئی داستان رقم کررہی ہے۔
آزادی کے نعروں کو دبانے کیلئے ایک جانب ہزاروں افراد کی گرفتاریاں ہیں تودوسری جانب فائرنگ اورپیلٹ گنز کا خوفناک استعمال، اب تک سیکڑوں نوجوان پیلٹ گنز کے چھرے لگنے سے شدید زخمی ہوگئے ہیں تاہم ان کے حوصلے پھر بھی جوان ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ صحت مند ہوکر دوبارہ احتجاج کریں گے۔
پیلٹ گنز کا نشانہ بننے والے سیکڑوں نوجوان اور بچے بینائی سے محروم ہوچکے ہیں لیکن جذبہ حریت سے سرشار نوجوانوں کا کہنا ہے کہ جب بھی زخم سوکھیں گے وہ پھر آزادی کا نعرہ لگاتے سڑکوں پر ہوں گے۔
انسانیت سےعاری قابض بھارتی اہلکار احتجاج کچلنے کیلئے مظاہرین پر فائرنگ کے ساتھ ساتھ گھروں پربھی شیلنگ کررہے ہیں۔
گزشتہ روز آنسو گیس کا ایک شیل کھڑکی توڑ کر ایک گھر میں گرا جس سے دو ننھے بچوں کی ماں شہید ہوگئی۔
وادی میں آباد ہوتے شہدا کے قبرستان عالمی ضمیر کو جھنجوڑ جھنجوڑ کر سوال کررہے ہیں کہ بھارتی ظلم و بربریت روکنے کیلئے زبانی دعوؤں کے بجائےعملی اقدامات کب کیے جائیں گے۔
بھارت بدترین لاک ڈاؤن کے باوجود کشمیریوں کو روکنے میں ناکام
کرفیو، پابندیاں اور بدترین لاک ڈاؤن بھی کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے میں ناکام رہا،عالمی میڈیا مقبوضہ وادی میں جمعے کی نماز کے بعد ہوئے مظاہروں کو دنیا کو سامنے لے آیا۔
وائس آف امریکا، رائٹرز اور بی بی سی سمیت عالمی نشریاتی اداروں نے مظاہروں کی کوریج کی۔ سری نگرمیں نمازجمعہ کے بعد ہزاروں افراد نے پاکستانی پرچموں کے ساتھ مارچ کیا۔
مظاہرین کو روکنے کیلئے بزدل بھارتی فوج نے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گن اور شیلنگ کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوئے۔