100

بھارتی ریاست اترپردیش کی جیلوں میں نظربند کشمیری شدید ذہنی دبائو کا شکار

بھارتی ریاست اترپردیش کی جیلوں میں نظربند کشمیری شدید ذہنی دبائو کا شکار

لکھنو/ کشمیر(سید عمر گردیزی نمائندہ خصوصی ) مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران گرفتارکئے گئے جن حریت رہنمائوں ، کارکنوں ، طلباء اور نوجوانوں کوبھارتی ریاست اترپردیش کی مختلف جیلوں میں منتقل کیاگیا ہے ، وہ شدید ذہنی دبائو میں مبتلا ہیں۔ محکمہ جیل خانہ جات کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوںکو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر سے منتقل کئے




جانے والے قیدیوں کو آگرہ ، بنارس ، فتح پور، لکھنو اور بریلی کی جیلوںمیں رکھا گیا ہے۔ بھارتی حکومت کی طرف سے دفعہ 370کی منسوخی کے فیصلے کے بعد کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیریوں کو جن میں زیادہ تر حریت رہنما اورکارکن شامل ہیں،دہلی کی تہاڑ جیل میں منتقل کیاگیا




جبکہ 200سے زائد کشمیریوں کو اترپردیش کی مختلف جیلوں میں بھیجا گیاتھا۔ لکھنو جیل کے ایک افسر نے کہاکہ آب وہوا کی یکسر تبدیلی سے بھی کشمیری نظربندوںکو مشکلات کا سامناہے۔ انہو ںنے کہاکہ اترپردیش کے مرطوب اورگرم آب وہوا کا سامنا کرنا خاص طورپران لوگوں کے لیے جو بالکل مختلف آب وہوا




سے آئے ہوں ، انتہائی مشکل ہے۔منتقل کئے جانے والے کشمیری قیدیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے لیکن جیل حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قیدیوں میں کچھ’’ پتھر باز‘‘شامل ہیں،




یہ لفظ بھارت عام طورپر نوجوان کشمیری مظاہرین کے لیے استعمال کرتا ہے۔ اتر پردیش کی جیلوں میں نظربند کشمیریوں میںہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم، تاجر رہنمامبین شاہ اور بھارت نواز سیاستدان علی محمد ساغربھی شامل ہیں۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں