100

وزیراعظم کو مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے عملی اقدامات پر عالمی برادری سے کوئی ٹائم فریم لینا چاہئے تھا عثمان اعوان قصوری

وزیراعظم کو مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے عملی اقدامات پر عالمی برادری سے کوئی ٹائم فریم لینا چاہئے تھا عثمان اعوان قصوری

قصور(مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف قصور)حکمران اچھا خطاب کرنے کے بعد مطمئن ہو کر نہیں بیٹھ جاتا حکمران بااختیار ہوتاہے اسے زنجیروں کو توڑنا اور رکاوٹوں کو ختم کرنا ہوتاہے وزیراعظم کو مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے عملی اقدامات پر عالمی برادری سے کوئی ٹائم فریم لینا چاہئے تھا




ہمارے حکمران کشمیر کے لیے ہزار سال اور آخر گولی تک لڑنے کی باتیں کرتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ کشمیر کی مائیں بہنیں بیٹیاں ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں ہیں مگر 56 دن سے تقریریں اور خطابات ہی کر رہے ہیں




ہم کو وہ کرنا ہو گا جو کشمیری چاہتے ہیں ہم کب تک کشمیریوں کے قتل عام اور ماﺅں بہنوں بیٹیوں کی اجتماعی عصمت دری کے واقعات پر خون کے گھونٹ پیتے اور دنیا کی طرف دیکھتے رہیں گے ۔




جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے عالمی اداروں کو 80 لاکھ کشمیریوں کے حقوق کی پامالی نظر نہیں آرہی ۔مسلم حکمرانوں کو تو نیند نہیں آنی چاہیے تھی مگر استعماری قوتوں کے غلام حکمران چین کی نیند سو رہے ہیں دو ماہ سے کشمیری عالم اسلام اور عالمی انسانی حقوق کے نام نہاد علمبرداروں کو جگانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر کسی کو ان کی چیخ و پکار سنائی نہیں دے رہی




کشمیر ہمارا مسئلہ ہے اور ہمیں یہ جنگ خود لڑنا ہوگی کشمیر کی لڑائی سری نگر اور جموں و لداخ میں نہ لڑی تو ، لاہور اور اسلام آباد میں لڑنا پڑے گی۔ ان خیالات کااظہارپاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عثمان اعوان قصوری نے اپنے ایک بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ دنیا کے وی آئی پیز اللہ کی بجائے




دشمن کی طرف دیکھ رہے ہیں موجودہ حکومت ملکی تاریخ کی نااہل ترین حکومت ہے جس کے دور میں مہنگائی اور بے روزگاری بے قابو ہوچکی ہے معاشی اداروں پر آئی ایم ایف کے لوگو ں کو بٹھا دیا گیا




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں