83

پنجاب پولیس کی جہاں ہم خامیاں دیکھتے ہیں وہاں ان کی ڈیوٹی کے دوران شہادت کو فراموش کر دیتے ہیں

پنجاب پولیس کی جہاں ہم خامیاں دیکھتے ہیں وہاں ان کی ڈیوٹی کے دوران شہادت کو فراموش کر دیتے ہیں

قصور(مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف قصور)پنجاب پولیس کی جہاں ہم خامیاں دیکھتے ہیں وہاں ان کی ڈیوٹی کے دوران شہادت کو فراموش کر دیتے ہیں ایسا ہی پولیس کانسٹیبل ممتاز احمد ملک کے ساتھ پیش آیا ممتاز احمد ملک شہید کی اھلیہ بیوہ عائشہ بی بی نے اپنے بچوں بختاور، محمدابراھیم، عبدالصمد اور نہال کےھمراہ پریس کانفرنس کرتےھوئے کہا ھے




میرا شوھر ممتاز احمد ملک 15 مارچ 2018 کو تحریک انصاف کے سربراہ موجودہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ملتان آمد کے دوران ڈیوٹی سر انجام دیتے ھوئے تحریک انصاف کے قافلے کی گاڑی کی زد میں آکر شہید ھوئے مگر محکمہ کے حکام بالا نے آج تک باضابطہ شہید قرار نہ دیا حالانکہ میرے شوہر وردی میں دوران ڈیوٹی شہید ھوئے




اس ضمن میں ملتان پولیس حکام نے پولیس اعزاز کےساتھ شہید قرار دیا مگر آئی جی پنجاب ودیگر پولیس حکام نے ممتاز احمد ملک کوشہید قرار نہیں دیا میں وزیراعظم پاکستان عمران خان، چیف جسٹس سپریم کورٹ، جیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ، گورنر و وزیراعلی٬ آئی جی پنجاب سے اپیل کرتی ھوں میرے شوھرکوباضابطہ شہید قرار دیا جائے۔شئیر پلیز ارباب اختیار تک آواز پہنچ جائے




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں