نادرا آفس سرکلرروڈریلوے کراسنگ قصورکے باہر اوراندر ٹاﺅٹ مافیاکاقبضہ سادہ لوح شہریوں کودن دیہاڑے لوٹاجارہا
قصور(مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف قصور)نادرا آفس سرکلرروڈریلوے کراسنگ قصورکے باہر اوراندر ٹاﺅٹ مافیاکاقبضہ سادہ لوح شہریوں کودن دیہاڑے لوٹاجارہاہے دیدہ دلیری سے یہ لوگ نادراآفس کے سامنے کھڑے ہوکرلوگوں کو لوٹتے نظر آتے ہیں کوئی ان کو پوچھنے والانہیں ہے 500روپے تک سناختی کارڈبنوانے کالیتے ہیںجس کی وجہ نادراآفس کی انتظامیہ ہے
عوامی حلقوں کا اعلیٰ احکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ اورشہریوں کوتحفظ فراہم کریں تفصیلات کے مطابق شہریوںعمران،اصغر،محمداحمد،ساجد بشیررحمانی،اقبال کھوکھر ،نعیم چوہدری، سردارغلام رسول کے علاوہ سول سوسائٹی اور سیاسی وسماجی حلقوں نے بتایاکہ نادرا آفس ریلوے کراسنگ قصور کے افسران سرکاری عہدے پر بیٹھ کرعوامی خدمت کی بجائے عوام کی
جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر بنک بیلنس اور جائیدادیںبنانے کی ظالمانہ سوچ جس کا رنگ تمام اہلکاروں پرچڑھا ہوا ہے کمپیوٹر رائزسسٹم ہونے کے باوجود لوگوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے طریقے ڈھونڈلیے ہیںآفس کے اندر اور باہر ٹاﺅٹ مافیہ نے قبضہ جمالیاہے سناختی کارڈ کا ٹوکن بنوانے سے لے کر سناختی کارڈ بن کر آنے تک کے ریٹ مقرر کیے جاتے ہیں اور آفس کا کنٹرول ٹاﺅٹ مافیہ کے
ہاتھوں میں دے دیا گیا ہے اس وقت تک کسی کا ٹوکن نہیں بنایاجاتا جس کے پیچھے کسی ٹاﺅٹ کا ہاتھ نہ ہوٹاﺅٹ مافیہ ہی مقررہ وقت شناختی کارڈ بننے کی فیس بتاتے ہیںکم فیس کو بڑھا کر بتایا جاتا ہے سائلین اور عملہ کاتکرارمعمول بن گیامتعددبارتکرار جھگڑے کی شکل اختیار کرجاتا ہے
اور گارڈ،عملہ اس سے ہاتھا پائی کرنے لگتے ہے اس طرح ایک ٹارگٹ کے تحت افسران ٹاﺅٹ مافیہ سے ماہانہ اکٹھا کرتے ہیں رشوت دینے والوں کاباآسانی ٹوکن اور کارڈ مل جاتاہے ب جس طرح قصورکے شہریوںکوسہولیات کےلئے نادراآفس شہر میں بنایا گیا تھا مگرذمہ دران کی نااہلی کی وجہ سے
ٹاوٹوں نے اس کانظام خراب کرکے رکھ دیاہے اور لوگ دوسرے نادرا آفس جانے پر مجبور ہیںشکایات کے باوجود ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے قصور کے سیای وسماجی حلقوں نے وزیرداخلہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے جب نادرا آفس کے انچارج سے موقف لینے کےلئے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے منفی انداز سے موقف دینے سے صاف انکار کردیا