88

کینولا سرسوں پر سبسڈی ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔ ڈاکٹر محمد عظیم خان، چیئر مین پی اے آر سی

کینولا سرسوں پر سبسڈی ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔ ڈاکٹر محمد عظیم خان، چیئر مین پی اے آر سی

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف) وزیر اعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام برائے فروغ تیلدار اجناس کے تحت کینولہ پر سبسڈی کاشتکاروں کی خوشحالی اور ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایک اہم سنگ میل ثابت گی۔




یہ بات ڈاکٹر محمد عظیم خان، چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اسلام آباد نے پنڈ نوشہری ، ٹیکسلا میں منعقدہ کینولہ کی سبسڈی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔




تقریب میں وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان، ڈاکٹر ہاشم پوپلزئی ، وفاقی سیکریٹری برائے وزارت غذائی تحفظ و تحقیق اور ڈاکٹر انجم علی بٹر ، ڈائریکٹر جنرل زراعت (ایکسٹینشن) پنجاب بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے کہا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیلدار اجناس کے زیر کاشت رقبہ اور پیداوار میں اضافہ وقت کا تقاضا ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت خوردنی تیل میں خود کفالت حاصل کرنے کے لئے تیلدار اجناس کے فروغ کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے




تا کہ ملک کا قیمتی زر مبادلہ بچایا جا سکے نیز اس منصوبے کا مقصد ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کرنا ہے ۔ انہوں نے کاشتکاروں سے اپیل کی کہ زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کینولہ کا شت کی جائے




تاکہ کینولہ کی کاشت کر کے ملکی درآمدی بل کو کم کیا جاسکے ۔ چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت زراعت میں انقلابی منصوبے متعارف کرا رہی ہے تا کہ زراعت کو فروغ دی جا سکے ۔ نیز پاکستانی معیشت کی بہتری کے لئے زراعت کی ترقی نا گزیر ہے۔




چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، ڈاکٹر محمد عظیم خان نے تیلدار اجناس کے فروغ اور ترقی کے حوالے پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے کردار کے بارے میں تقریب کے شرکاء کو آگاہ کیا اور بتا یاہ کہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے 1980 کی دہائی سے ہی تیلدار اجناس کے فروغ پر کام کرنا شروع کر دیاتھا




تا کہ ملکی خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے ۔اس سلسلے میں پی اے آر سی نے کینولہ کی تحقیق پر توجہ شروع کی ۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے مقامی پیداوار کے ذریعے کینولہ آئل تیار کیا اور اسے یوٹیلٹی اسٹورز کے زریعے مارکیٹ میں ممتا کینولہ کے نام سے متعارف کرایا




۔پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی کینولہ آئل کی تحقیق کے نتیجے میں ملک میں کینولا کی صنعت کو فروغ ملا جس کی مثال سیزن کینولا آئل، کسان کینولا آئل ، ڈالڈا کینولا آئل اور حبیب کینولا آئل ہیں ۔ تقریب سے وفاقی وزیر برائے وزارت غذائی تحفظ و تحقیق ، ڈاکٹر ہاشم پوپلزئی اور ڈاکٹر انجم علی بٹر نے بھی خطاب کیا۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں