58

کراچی سے جے یو آئی ف کے آزادی مارچ کا آغاز

کراچی سے جے یو آئی ف کے آزادی مارچ کا آغاز

وزیر اعظم عمران خان کے استعفے اور ملک میں ازسر نو نئے انتخابات کے مطالبے کے لیے مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اپوزیشن کی آزادی مارچ کا آغاز  ہوگیا ہے ۔




 آزادی مارچ  ٹول پلازہ کراچی سے شروع ہو ا جس میں جے یو آئی ف سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر  مولانا فضل الرحمان  سمیت مسلم لیگ (ن)  رہنما محمد زبیر ، رہنما پیپلز پارٹی رضا ربانی  نے  نے افتتاحی جلسے سے خطاب کیا۔

افتتاحی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے  یوم سیاہ  کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی اور کہا کہ پاکستانی قوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پرخاموش نہیں رہ سکتی۔




مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں سےاظہاریکجہتی دنیاکوپیغام ہےکہ پاکستانی قوم ایک پیج پرہے اور ساتھ ہی بھارت کی ظالمانہ حکومت کو بھی پیغام مل رہا ہے۔




ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی فوج نے 27اکتوبر کر کشمیر میں داخل ہوکر قبضہ کرلیا تھا جب کہ کرفیو کے نفاذ سے بھارت کشمیر میں شخصی زندگی میں تنگی کا مجرم ہے۔




خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان  نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی عام زندگی کو اجیرن بنا رہی ہے لہذا عالمی برادری او آئی سی اور عالمی تنظیمیں کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لیں۔




پیپلز پارٹی رہنما رضا ربانی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارٹی  چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر یہاں موجود ہیں، جہاں جہاں سے  آزادی مارچ گزرے گا پیپلز پارٹی کے رہنما اور کارکنان استقبال کریں گے۔




دوسری جانب کوئٹہ سے جمعیت علمائے اسلام ف کا آزادی مارچ تین بجے مولانا عبدالواسع کی قیادت میں اسلام آباد روانہ ہوگیا ہے۔




آزادی مارچ حیدرآباد، سکھر، گھوٹکی سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہو گا، قافلہ فورٹ منر و کے پہاڑی سلسلوں سے گزرتا ہوا ڈیرہ غازی خان، ملتان اور پھر بذریعہ لاہور اسلام آباد پہنچے گا۔




واضح رہے کہ گزشتہ روز آزادی مارچ کے لیے حکومت اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے مطابق آزادی مارچ طویل نہیں ہو گا۔




 معاہدے کے مطابق آزادی مارچ اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن اتوار بازار میٹرو ڈپو پر منعقد ہوگا، حکومت ریلی کے شرکاء کے راستے سمیت کھانے پینے کی ترسیل میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی، آزادی مارچ کے شرکاء شہریوں کے بنیادی حقوق سلب نہیں کریں گے، اگر احتجاج پرامن رہا تو حکومت کوئی رکاوٹ پید ا نہیں کرے گی۔




اس حوالے سے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی نے کہا کہ ہم ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے، آزادی مارچ روڈ پر ہوگا، طویل نہیں ہوگا، ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر اعظم استعفیٰ دیں اور دوبارہ الیکشن کرائے جائیں




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں