92

عراق فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے 14 افراد جاں بحق

عراق فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے 14 افراد جاں بحق

کربلا: سیکیورٹی فورسز کی جانب سے احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کےمطابق عراق کے شہر کربلا میں رات گئے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر فورسز نے براہِ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم 14 افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہوئے جب کہ جنوبی شہری نصیریا میں بھی احتجاج کے دوران زخمی ہونے والے تین مظاہرین دم توڑ گئے۔




عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی اور ان کی اتحادی سیاسی جماعتوں پر مظاہرین کی جانب سے کرپشن کا الزام عائد کیا گیا جس کے باعث مظاہرین رواں ماہ کے آغاز سے ہی احتجاج کررہے ہیں جب کہ احتجاج کے دوران پیش آنے والے پرتشدد واقعات میں اب تک مرنے والوں کی کم از کم تعداد 250 ہوگئی ہے۔





 

اس حوالے سے ایک حکومتی کمیٹی اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ہونے والے احتجاج کی تحقیقات کررہی ہے جس دوران سیکیورٹی فورسز کی براہ راست فائرنگ سے 149 عام شہری جاں بحق ہوئے۔




اس حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ 70 فیصد سے زائد ہلاکتیں سر اور سینے میں گولیاں لگنے سے ہوئیں جس کا ذمہ دار سینئر کمانڈرز کو ٹھہرایا گیا۔




رپورٹ میں عراقی وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام پر اس کا کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا اور بتایا گیا ہےکہ ان کی طرف سے فائرنگ کے احکامات نہیں تھے۔




میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پیر کے روز ہونے والے احتجاج میں اسکول اور یونیورسٹی کے طلبہ پر آنسو گیس بھی فائر کیے جب کہ فوسز نے ضلع بغداد میں اسکول کے طلبہ پر لاٹھی چارج بھی کیا۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں