79

شکر گڑھ میں وکلاء کی جانب سے خاتون پر تشدد کی ویڈیو وائرل

شکر گڑھ میں وکلاء کی جانب سے خاتون پر تشدد کی ویڈیو وائرل

پنجاب کے ضلع نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں پیشی کیلئے آنے والی خاتون اور وکلا ءمیں تلخ کلامی کے بعد جھگڑا ہو گیا، وکلا ءنے سر عام خاتون پر تشدد کیا، وکیلوں کی جانب سے خاتون کو لات مارنے اورخاتون کی جانب سے چپل اٹھا کرمارنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔





موضع شاہ پور بھنگو کی رہائشی امرت بی بی مقدمے کی پیشی پر عدالت آئی تھی،خاتون نے الزام لگایا کہ گلی میں دروازہ لگانے کے تنازع پر مقدمہ چل رہا ہے جس کی آج سماعت تھی،پیشی کے بعد مخالف وکلاء نے بدتمیزی کی۔

دوسری جانب وکلا ءکا کہنا ہے کہ خاتون نے پہلے حملہ کیا جس پر جھگڑا ہوا۔




اس حوالے سے ڈی ایس پی ملک خلیل احمد کا کہنا ہے خاتون کی مدعیت میں 3 نامزد وکلاء سمیت 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ ستمبر میں بھی اس طرح کا ایک واقعہ شیخوپورہ کی تحصیل فیروزوالا میں پیش آیا تھا جہاں ایک وکیل نے خاتون لیڈی کانسٹیبل فائزہ نواز کو تھپڑ مارا تھا۔




فیروز والا کچہری میں خاتون پولیس اہلکار نے احمد مختار نامی وکیل کو لیڈیز چیکنگ پوائنٹ پر گاڑی پارک کرنے سے منع کیا تھا جس پر وکیل احمد مختار نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لیڈی کانسٹیبل سے بدتمیزی کی اور تھپڑ مارا تھا۔




ڈی پی او شیخوپورہ غازی صلاح الدین نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وکیل کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔




البتہ تھپڑ مارنے والے وکیل کی حمایت میں وکیلوں نے ریلی نکالی تھی۔ فیروز والا کچہری میں ہڑتال کی گئی اور عدالت میں پولیس کا داخلہ ممنوع ہونے کے بینر بھی لگائے گئے تھے۔




صدر شیخوپورہ ڈسٹرکٹ بار رانا زاہد نے لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے والے وکیل کی حمایت میں بیان دیا تھا کہ پولیس نے جس طرح ان کے وکیل ساتھی کو عدالت میں پیش کیا وہ غنڈہ گردی ہے، وکیل اپنی عزت نفس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں