91

مارچ یا جلسہ ملتوی نہیں ہوا: فضل الرحمان

مارچ یا جلسہ ملتوی نہیں ہوا: فضل الرحمان

مارچ یا جلسہ ملتوی نہیں ہوا: فضل الرحمان




ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب اور احسن اقبال نے کہا تھا کہ تیز گام سانحے کے باعث آج کا جلسہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔

لانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ رات بھر جی ٹی روڈ پر سفر کرتا ہوا گوجر خان پہنچ گیا جو آج اپنی منزل اسلام آباد پہنچے گا۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور آزادی مارچ کے شرکاء اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔




اپوزیشن کی رہبر کمیٹی اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے کہ اپوزیشن اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی۔

حکومت کی جانب سے جاری این او سی کے مطابق آزادی مارچ میں 18 سال سےکم عمر بچے شرکت نہیں کریں گے، مارچ قومی املاک کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچائے گا، آزادی مارچ کے شرکا سٹرکیں اور راستے بند نہیں کریں گے، شرکاء کسی سرکاری عمارت میں داخل نہیں ہوں گے۔




این او سی کے مطابق آزادی مارچ کے شرکاء تمام شرائط کی سختی سے پاسداری کریں گے، کسی سیاسی جماعت کے جھنڈے اور پتلے نہیں جلائےجائیں گے، ریاست، مذہب اور نظریاتی مخالف نعرےبازی اور تقاریر نہیں ہوں گی۔

این او سی میں خبردار کیا گیا ہے کہ مذکورہ شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی ہوگی اور این اوسی منسوخ سمجھا جائے گا۔




لائیو اپ ڈیٹس

5:28 PM عوامی نیشنل پارٹی اسفند یار کی قیادت میں اسلام آباد پہنچ گئی




آج 31 اکتوبر کو جلسے کی تاریخ تھی جس کا فیصلہ رہبر کمیٹی نے کیا تھا، کوئی پہنچے یا نہ پہنچے اے این پی پہنچ گئی، اسفند یار ولی — فوٹو: فائل

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اسفند یار ولی کی قیادت میں آزادی مارچ میں شرکت کیلئے اسلام آباد کے این 9 گراؤنڈ پہنچ گئی۔

اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا ہے آج 31 اکتوبر کو جلسے کی تاریخ تھی جس کا فیصلہ رہبر کمیٹی نے کیا تھا، کوئی پہنچے یا نہ پہنچے اے این پی پہنچ گئی۔




اسفند یار ولی نے کہا کہ اپوزیشن میں کوئی گڑ بڑ یا اختلاف نہیں ہے، جلسے کا فیصلہ رہبر کمیٹی نے کرنا تھا، رہبر کمیٹی نے ہمیں نہیں بتایا کہ آج جلسہ نہیں ہوگا ، ہمیں آج کا بتایا گيا تھا اور ہم اپنے کارکن لے کر پہنچ گئے ہیں اور آج ہی اپنا احتجاج ریکارڈ کرائيں گے۔

ن لیگ کا جلسہ منسوخ ہونے کا دعویٰ




ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آزادی مارچ آج اسلام آباد میں جلسہ گاہ پہنچے گا لیکن سانحہ تیز گام ایکسپریس کی وجہ سے آج کا جلسہ  کل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔




مریم اونگزیب نے مزید بتایا کہ آج کا جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ مشترکہ اپوزیشن نے کیا ہے اور اب آزادی مارچ کا جلسہ کل جمعے کے بعد کیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمان کی تردید




بعدازاں جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں مارچ بھی ہو گا اور جلسہ بھی ہو گا۔




مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پرُ عزم اور پر سکون رہتے ہوئے آگے بڑھیں گے اور مقاصد حاصل کریں گے، مارچ مارچ ہوتا ہے اور مارچ میں دھرنا اور جلسہ سب کچھ ہوتا ہے۔




انہوں نے کہا کہ سانحہ تیز گام میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں، تحقیقات کرائی جائیں کہ سانحہ تیز گام حادثہ ہے یا دہشتگردی ہے۔

اسلام آباد میں نجی اسکولز  بند

آزادی مارچ کےجلسے کے لیے ایچ نائن میں میٹر و ڈپو گراؤنڈ میں تیاریاں کی گئی ہیں اور مختلف شہروں سے کارکنان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔




فوٹو: اے ایف پی



آزادی مارچ کے پیش نظر اسلام آباد میں نجی اسکولز کل بھی بند رہیں گے جب کہ اسلام آباد کی قائد اعظم یونیورسٹی بھی دو روز کے لیے بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے  شیڈولڈ امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔




اس کے علاوہ راولپنڈی کے تمام سرکاری و نجی اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز بھی آج بند رہیں گی  جب کہ جڑواں شہروں کے درمیان آج میٹرو بس سروس بھی بند رہے گی۔

حکومت کی حکمت عملی بھی تیار 




آزادی مارچ سے متعلق حکومت نے حکمت عملی بھی تیار کرلی ہے جس کے تحت  مارچ کے جلسہ گاہ پہنچنے تک کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی جائے گی، دھرنے کی کوشش کی گئی تو حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اپوزیشن رہنماؤں سے بات کرے گی اور  معاہدے کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن ہو گا۔




گزشتہ روز کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج پورا پاکستان اپنا فیصلہ منوائے گا،جس امانت کو لوٹا گیا تھا ہم اس کے لیے نکلے ہیں،  عوام دوبارہ ووٹ دے کر صحیح حق دار کا انتخاب کریں گے، موجودہ نااہل حکومت ملک کو معاشی بحران سے نہیں نکال سکتی، اب بھی موقع ہے ناجائز حکومت اقتدار سے دست بردار ہوجائے۔




آزادی مارچ کے شرکاء کے بیچ میں میٹرو بس رواں دواں

گزشتہ روز مینار پاکستان لاہور سے اسلام آباد روانگی کے موقع پر بڑا جلسہ عام کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔




مارچ کے دوران میٹرو بس رواں دواں: فوٹو_ سوشل میڈیا



مینار پاکستان پر دلچسپ مناظر دیکھنے میں آئے کہ مارچ کے شرکاء قائدین کا خطاب سنتے رہے اور اس دوران میٹرو بس سروس بھی چلتی رہی۔




مارچ کے شرکاء میٹرو بس کی سڑک کے کنارے بیٹھے رہے اور درمیان سے بسوں کے لیے راستہ خالی رکھا جس کے باعث بسیں مسافروں کو لاتی اور لیجاتی رہیں۔

وزیراعظم نے وزرا کو اسلام آباد سے باہر جانے سے روک دیا

 وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو دھرنے کے دنوں میں اسلام آباد سے باہر جانے سے روک دیا اور ہدایت کی ہےکہ آزادی مارچ کے پس پردہ مقاصد میڈیا پر بے نقاب کیے جائیں۔




اسلام آباد کئی شاہراہیں بند




آزادی مارچ کے پیش نظر اسلام آباد کی مختلف شاہراہوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے جب کہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات ہیں۔

وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے شہر میں دفعہ 144 نافذ کررکھی ہے جس کے تحت شہر میں ڈرون استعمال کرنے پر بھی پابندی ہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں