جماعت اسلامی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن کی ڈیرہ غازی خان میں پریس کانفرنس
ڈیرہ غازی خان (محمد فیض سٹی رپورٹر ) کشمیر کا مسئلہ 72 سال میں اس وقت بدترین سطح پر ہے مدعی پاکستان اور عالمی دنیا خاموش، یو این او کی قراردادوں کو بھی پس پشت ڈال دیا گیا، سیاسی جماعتوں کی خاموشی بھی قابل افسوس ہے جماعت اسلامی کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہو کر مسئلہ کشمیر کو ہر سطح پر اٹھا رہی ہے پاکستان اور عالمی سطح پر جماعت اپنی قومی و دینی اقدار کا پاس رکھتی ہے
اور اب 22نومبر کو ڈیرہ غازی خان میں تاریخی آزادی کشمیر مارچ کیا جائے گا جس کی قیادت سنیٹیر سراج الحق کریں گے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن نے ضلعی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا
کہ نئے سروے کے مطابق پاکستان کے 53 فیصد عوام کا مہنگائی ، بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ سمجھا جا رہا ہے تبدیلی سرکار کے آنے سے کرپشن مزید بڑھ گئی انہوں نے کہا کہ سفارت کاری کے میدان عالمی سطح پر پاکستان تنہا کھڑا ہے نااہل حکمرانوں سے ملک نہیں چل رہا
اب لانے والے بھی لگتا ہے پچھتا رہے ہیں انہوں نے مزید بتایا کہ ملک میں مہنگائی، بیروزگاری، آئین پر عمل درآمد، سے پاکستان کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے عوام کو اس دلدل سے نکالنے کیلئے قومی ایجنڈے پر عمل کر کے ملک کو انتشار سے بچایا جا سکتا ہے اظہر اقبال حسن نے کہا
کہ 22 نومبر کو ڈیرہ غازی خان میں سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں تاریخی آزادی کشمیر مارچ کیا جائے گا کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دیں گے انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کے پیش نظر پاکستان تنہائی سے دوچار ہے ترقی یافتہ دنیا آو آئی سی،عرب لیگ اور
دیگر عالمی تنظمیں مسئلہ کشمیر پر خاموش ہیں جبکہ حکومت کشمیر کا مقدمہ نہیں لڑ رہی جان بوجھ کر مسئلہ کشمیر کو نظرانداز کیا جارہا ہے انہوں نے کہا ملک میں مہنگائی بے روزگاری عروج پر ہے
ملک میں کرپشن پہلے سے بڑھ گئی روزانہ 12 ارب کی کرپشن ہو رہی ہے حکمرانوں کی نالائقی سے سی پیک معاہدہ بھی پس پست ڈال دیا گیا جماعت اسلامی مسئلہ کشمیر سے سودا بازی نہیں ہونے دے گے
اسمبلیوں اور سینیٹ سب جگہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے اور کرتے رہیں گے اس موقع پر ضلعی امیر جماعت اسلامی جاوید اقبال بلوچ، مرکزی رہنما شیخ عثمان فاروق غنا محمد گجر، منیر احمد کلاچی، ڈاکٹر اشرف بزدار، شیخ عبدالستار، شیخ سعد فاروق و دیگر موجود تھے