88

راولپنڈی، محکمہ صحت کے دعوئے ٹھس، زائد المعیاد پولیو ویکسین موت بانٹنے لگی

راولپنڈی، محکمہ صحت کے دعوئے ٹھس، زائد المعیاد پولیو ویکسین موت بانٹنے لگی

راولپنڈی( سید عمر گردیزی نمائندہ خصوصی )پولیو کے خاتمے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا، ضلعی انتظامیہ کی بڑی ناکامی منظر عام پر آ گئی، پول کھل گیا، زائد المعیاد پولیو ویکسیین بچوں میں موت بانٹنے لگی۔




محکمہ صحت کے دعوؤں کی قلعی کھل گئی، زائد المعیاد پولیو ویکسین برآمد، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے اچانک چھاپہ مار کر شہر کے مختلف حصوں اور دیہی علاقوں سے سینکڑوں کے حساب سے ایکسپائری ڈیٹ پولیو ویکسین برآمد کرلی،




بڑی مچھلیوں کو بچانے کیلئے چھوٹی مچھلیوں کو پکڑنے کا انکشاف، سٹور کیپر کو نوکری سے معطل کر دیا جبکہ ذمہ داران کیخلاف جن میں ڈسٹرکٹ سپریٹنڈنٹ ویکسینیشن چوہدری محمد حسین، اسسٹنٹ سپریٹنڈنٹ الیاس، ڈپٹی ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر نوید اور ضلعی آفیسر برائے پولیو ڈاکٹر طاہر رضوی بھی شامل ہیں ان کابال بھی بیکا نہ ہو سکا۔ڈسٹرکٹ سپریٹنڈنٹ ویکسینیشن چوہدری محمد حسین گزشتہ کئی سالوں کے دوران ناقص کارکردگی کی وجہ سے معطل رہ چکے ہیں




لیکن مافیا کا سرغنہ ہونے کی وجہ سے ایک ہی سیٹ پر براجمان ہیں اور بچوں میں موت بانٹتے پھر رہے ہیں۔ پولیو کی بیماری خاتمے کے بالکل قریب ہونے کے باوجود ایسے کرپٹ عناصر جو محکمہ صحت کے نام پر بدنما دھبہ ہیں عوام کو مفلوج کرنے کے علاوہ معاشرے کو مفلوج کرنے میں بھی برابر کے شریک ہیں۔




پولیو جو کہ ایک قومی مہم ہے اور عوام جو پہلے سے مختلف ابہام کا شکار ہو کر قومی مہمات کے خلاف سر گرم ہیں ایسے عناصر اور ان کی کرتوتوں کی وجہ سے پولیو جیسی حساس مہم ناکام ہونے کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے اور یہ صورتحال دن بدن تشویش ناک ہوتی جا رہی ہے اگر اس پر قابو پاتے ہوئے ان کالی بھیڑوں کے خلاف فیصلہ کن کاروائی نہ کی گئی تو یہ مہلک زہر بچوں کا قاتل بن جائے گا۔




پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد کو اس معاملے کی فوری انکوائری کرواتے ہوئے سخت ایکشن لینا چاہیے ورنہ صحت کے نام پر موت بانٹتے یہ مخصوص افراد کو لگام دینا مشکل ہو جائے گا اور اس مافیا کی جڑیں مزید مضبوط ہوتی جائیں گی اور پولیو سے پاک پاکستان کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو پائے گا




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں