170

باغ نا اہل ڈاکٹروں کا انسانی جانوں سے کھیلنے کا سلسلہ جاری، زچکی کی مریضہ کی جان لیکر لواحقین کو دھمکیاں دینے لگے

باغ نا اہل ڈاکٹروں کا انسانی جانوں سے کھیلنے کا سلسلہ جاری، زچکی کی مریضہ کی جان لیکر لواحقین کو دھمکیاں دینے لگے

راولپنڈی ( سید عمر گردیزی نمائندہ خصوصی) باغ میں ڈاکٹر جلاد بن گئے ، مہنگی فیسیں ،مگر علاج ندارد ، غیر سنجیدگی اور لاپرواہی کا عالم انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بننے لگا ۔ آئے روز لا تعداد کیسز سامنے آنے کے باوجود ضلعی انتظامیہ ، ہیلتھ آفیسرز نے ایسے عناصر کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔




ضلع باغ میں شہر کے اندر موجود پرائیویٹ ہسپتال احمد میٹرنٹی ہسپتال کے ڈاکٹرز بھی مریضوں کی جانوں کے ساتھ کھیلنے میں کسی سے کم نہیں ۔ پہلے مہنگی فیسیں طلب کرتے ہوئے لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں جب مریض کی جان پر بن جاتی ہے تو اسے دوسرے شہروں میں ریفر کرنے کا رواج بھی عام ہے ۔




کھاوڑا سے آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے سنیئر رہنما سردار اقبال جلیل اور ذیشان ملک صدر جانثار یوتھ ویلفیئر آرگنائزیشن راولپنڈی نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں باغ میں کھاوڑا مظفرآباد سے آئی ہماری عزیز جو زچگی کی مریضہ تھی اس کے ساتھ بھی کیا گیا




جس کو بسلسلہ زچگی باغ لایا گیا وہاں احمد کلینک اینڈ میٹرنٹی ہسپتال کی انتظامیہ نے ان سے فوری خون کی بوتلیں اور 25 ہزار روپے مانگے ، فیس بھی وصول کر لی اور مریضہ کو راولاکوٹ ریفر کر دیا جوہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئیں، مریضہ کا نام بسمہ شاہد تھا ،کیونکہ انہوں نے غلط انجیکشن مریضہ کو لگایا




جس سے اسکی موت واقع ہوئی ۔ جب ہم نے احتجاج کیا تو احمد کلینک کا سٹاف ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے جبکہ کسی جانب سے کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ۔ اس کلینک اور باقی پرائیویٹ کلینکس میں نا اہل ڈاکٹروں پر مشتمل ٹولہ انسانی جانوں سے کھیل رہا ہے جس کی ہر فورم میں مذمت کرتے ہیں ۔




سردار اقبال جلیل نے کہا کہ ہم فوری طور پر وزیر صحت آزاد کشمیر ڈاکٹر نجیب نقی ، سیکریٹری صحت آزاد کشمیر ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر باغ اور متعلقہ افراد سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری ان نا اہل ڈاکٹروں کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف کاروائی کی جائے کیونکہ یہ ڈاکٹر جلاد کے روپ میں قاتل بن کر بیٹھے ہوئے ہیں۔




پرائیویٹ کلینکس کا یہ کوئی معمولی کیس نہیں اس سے قبل بھی کئی مریضوں کیساتھ نا اہل ڈاکٹروں نے جانوروں جیسا سلوک کرتے ہوئے انہیں موت کی وادی تک پہنچایا ہے اور یہ سلسلہ نا جانے کب تک جاری رہے گا




کیونکہ انسان کے روپ میں نا اہل افراد جعلی ڈگریوں اور سفارش کی وجہ سے ڈاکٹر بن بیٹھے ہیں ان کو لگام نہ دی گئی اور بڑی کاروائی نہ کی گئی ، چھان بین کر کے نا اہلوں کا صفایا نہ کیا گیا تو پیسوں کے پجاری یہ ڈاکٹر انسانی جانوں سے کھیلتے رہیں گے ۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں