’آل اِز ویل‘ امریکی اڈوں پر ایرانی حملے کے بعد ٹرمپ کا رد عمل
واشنگٹن: امریکا نے ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر حملے کی تصدیق کی ہے جب کہ حملے پر ٹرمپ کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے۔
پینٹاگون کا کہنا تھا کہ ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے، حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا، عین الاسد اور اربیل میں 2 عراقی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ٹرمپ کا رد عمل
امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی حملے پر رد عمل میں کسی پریشانی کا اظہار کیے بغیر کہا کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران نے عراق میں دو فوجی اڈوں کونشانہ بنایا ہے، اب تک سب کچھ ٹھیک ہے، امریکی فوج سب سے بہتر ہے۔
امریکا کی قومی سلامتی کا ہنگامی اجلاس
دوسری جانب پاسداران انقلاب کے حملے کے بعد وائٹ ہاؤس میں امریکا کی قومی سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس ہوا جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کی۔
وزیردفاع مارک ایسپر، وزیرخارجہ مائیک پومپو اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی، مشاورت مکمل ہونے کے بعد امریکی وزرا اور حکام وائٹ ہاوس سے چلے گئے