120

پنجاب کے سرکاری اداروں میں 119ارب کی لوٹ مار کا انکشاف

پنجاب کے سرکاری اداروں میں 119ارب کی لوٹ مار کا انکشاف

قصور(مقصود انجم کمبوہ بیوروچیف قصور)کرپشن ۔کرپشنپنجاب کے سرکاری اداروں میں 119ارب کی لوٹ مار کا انکشاف محکمہ ۔تعلیم خوراک ۔زراعت۔صحت اور کھیل سمیت 11محکمے اور وزارتیں شامل ہیں کرپشن ناقص بیج ۔زرعی آلات گاڑیوں کی خریداری ۔باردانہ کی مد میں کی گئی




خصوصی رپورٹس یہ انکشاف آڈٹ رپورٹس میں کیاگیا ہے محکمہ زراعت میں 8ارب 92کروڑ 75لاکھ 22ہزار روپے محکمہ زراعت میں یہ بدعنوانیاں ناقص بیج ۔زرعی آلات گاڑیوں کہ خریداری اور خریف کی فصل کیلیے غیر موضوع زمین کا انتخاب اور باردانہ کی مد میں کی گئیں




اسی طرح محکمہ خوراک میں 2ارب 40کروڑ31لاکھ 93ہزار سے زائد کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ایسے گودام کراۓ پر لئے گئے جن کی چھتیں نہی تھیں اگر تھیں تو انتہائی خستہ حال جبکہ ایسے آلات خریدے گئے جن کی مارکیٹ میں قیمت کم۔تھی مگر مہنگی خریدی گئی اسٹام ڈیوٹی ومختلف محکموں سے ریکوری اور چیک دینے کی بجاۓ نقد ادائیگیاں خلاف قانون کی گئیں




۔محکمہ صحت میں 28ارب 55کروڑ سے زائد کی بدعنوانی سامنے آئی ناقص ادویات کے علاوہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوۓ طبی آلات اور مشینری کی خیرداری کی گئیں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی رپورٹس کے بغیر مختلف میڈیکل ٹیسٹوں میں استعمال ہونیوالے کیمیکلز اور ادویات خریدی گئیں




۔جبکہ محکمہ ہائیر ایجوکیشن میں 27ارب 69کروڑ 78لالھ کی بدعنوانیاں سامنے آئیں جس میں پی ایچ ڈی کے بوگس پروگرام کی آڑ میں الاوئنس دیے گئے اور غیر مستحق طلبہ کو سکالرشپ دیے گئے




ایسی جامعات کو گرانٹس دی گئیں جہاں پی ایچ ڈی پروگرام نہی ہوتے ہیں اسی طرح انفارمیشن اور کلچر میں 12ارب 65کروڑ 87لاکھ سے زائد ۔لائیوسٹاک میں 3ارب 54کروڑ 78لاکھ ۔پاپولیشن ویلفیئر میں 1ارب 14کروڑ کی خردبرد کی گئی ۔




کاغذ فوٹو اسٹیٹ ۔مشینوں اور کرایہ پر عمارتیں لینے کیلیے خلاف قانون پیشگی ادائیگیاں کی گئیں پارلیمنٹری افیئر ۔پرائمری ایجوکیشن ۔مائن اینڈ منرل اور پی اینڈ ڈی میں 70کروڑ 54لاکھ روپے کی خردبرد ہوئی




جن کے دستاویزی ثبوت نہی آۓ ہیں محکمہ ٹرانسپورٹ میں 37ارب 83کروڑ38لاکھ 96ہزار 892روپے کی کرپشن ہوئی ڈیزل گاڑیوں کی خریداری اور ملازمین کو الاوئنس کی مد میں خلاف قانون ادائیگیاں




۔زکوة وعشر میں 4ارب 98کروڑ کی خردبرد ہوئی ایسے لوگوں کو زکوة سے نوازا گیا جو مستحق نہی تھے




محکمہ سپورٹس میں 41کروڑ 70 لاکھ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں سامنے آئی جس میں گراونڈز کی تزین وآرائش ۔اپ گریڈ وکٹس کی خریداری میں کھلے گئے ابھی کسی ادارے نے آڈٹ رپورٹس جمع نہی کروائی ہیں ایک معتبر ادارے کی رپورٹس قوم کی انفرمیشن کیلیے پیش خدمت ہیں




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں