خادم رضوی کی گرفتاری پر ہنگامہ آارائی،پولیس مزاحمت مقدمہ کا فیصلہ
اسلام آباد (محمد اسحاق عباسی چیف رپورٹر )خادم رضوی کی گرفتاری پر ہنگامہ آارائی،پولیس مزاحمت مقدمہ کا فیصلہ آگیا.راولپنڈی علامہ خادم رضوی کی گرفتاری پر ہنگاما آارائی،توڑ پھوڑ،پولیس مزاحمت مقدمہ کا 86ملزمان کو قید و جرمانہ,فیصلہ سنا دیا گیاہے ، مقدمہ میں نامزد 86 ملزمان کو قید اور جرمانہ کی سزا سنا دی گئی ہے ،فی کس ملزم کو 55 سال قید سنائی گئی
،86 ملزمان کو مجموعی طور پر 4 ہزار 7 سو 38 سال قید سخت سزا سنا دی گئی ،ملزمان میں علامہ خادم رضوی کے بھائی علامہ امیر حسین رضوی بھی شامل، ملزمان کو مجموعی طور پر ایک کروڑ29لاکھ 25 ہزار روپے جرمانہ بھی ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ، عدم ادائیگی
جرمانہ پر مجرمان کو مجموعی طور پر 146سال مزید قید کی سزا کاٹنا ہو گی، مجرمان کے خلاف تھانہ پنڈی گھیب میں گزشتہ سال ایف آئی آر درج کی گئی تھی ،مقدمہ کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت نمبر 1 کے جج شوکت کمال ڈار نے کی، تمام مجرموں کو تین ٹرکوں میں بیٹھا کر اٹک جیل منتقل کیا جارہا ہے، پولیس کی بھاری نفری ملزمان کی حفاظت پر تعینات کی گئی ہے
۔مجرمان میں علامہ خادم رضوی کا بھتیجا محمد علی بھی شامل ہے ،تمام مجرمان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد بھی ضبط کرنے کا بھی حکم جاری کیا گیا ہے ،عدالت سے فیصلہ کے بعد مجرمان کو تین گاڑیوں میں اٹک جیل روانہ کر دیا گیا ہے ،مجرمان کو ایلیٹ فورس کی سیکورٹی میں اٹک جیل بھجوادیا گیا