148

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا کشمیری لباس پہننے پر شدید تنقید

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا کشمیری لباس پہننے پر شدید تنقید

کشمیر (نمائندہ خصوصی)کشمیری فرن لباس کا تعلق کشمیریوں کی ثقافت سے ہے ، یہ نہ تو ہندوستان کا ہے اور نہ ہی پاکستان کا۔ آغا سید کرار ہاشمیسماجی و سیاسی کارکن آغا سید کرار ہاشمی نے 05 فروری کو “کشمیر یکجہتی” کے دن وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا کشمیری لباس پہننے پر شدید تنقید کی ہے

اور اس طرح کے اقدام کو سیاسی ڈرامہ سے قرار دیا ہے۔ہاشمی نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے وزیر اعظم دونوں بخوبی جانتے ہیں کہ فرن کا تعلق کشمیریوں سے ہے لیکن جعلی دعوؤں نے دونوں اطراف کے کشمیریوں کے لئے سنگین صورتحال پیدا کردی ہے۔وسطی کشمیر گاندربل کے

کرار ہاشمی سماجی کارکن نے مزید کہا کہ فرن صرف مذہب ، علاقے ، ذات ، جنس ، یا پارٹی وابستگی پر غور کیے بغیرکشمیر کے کسی بھی حصے میں مقیم لوگوں کے لئے ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارا ہر پڑوسی زندگی کی پرواہ کیے بغیر اسے پہننا چاہتا ہے .اس سلسلے میں دونوں وزرائے اعظم ہند و پاکستان کو یہ سمجھنا چاہئے کہ فرن کو سرد جگہ میں استعمال کیا جاتا ہے




اور اسے گرم ملک میں پہننے سے آدمی بے چین ہوجائے گا۔فرن ایک لمبا لباس ہے۔ کشمیری مرد ، خواتین اور بچے اسے پہنتے ہیں۔ روایتی فرن گھٹنوں کے نیچے ایک لمبا رہتا ہے۔ لیکن اس کی جدید تغیرات مختصر اور بہتر ہیں۔ ایک فرن کے تحت آپ کشمیری فائر پوٹ رکھ سکتے ہیں

جسے کانگری کہتے ہیں۔ دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے کشمیری ، مرد اور خواتین ، ٹویٹر ، انسٹاگرام اور فیس بک پر خوبصورت اور رنگین فرن پہن کر اپنی سیلفیاں پوسٹ کر رہے ہیں اس عنوان سے کہ فرن کشمیریوں کا ہے اور کسی کا نہیں ۔ ہاشمی نے مزید کہا




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں