87

غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فصلوں کا بیماریوں سے پاک ہونا ضروری ہے، ڈاکٹر محمد عظیم خان

غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فصلوں کا بیماریوں سے پاک ہونا ضروری ہے، ڈاکٹر محمد عظیم خان

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف)اسلام آباد افلاٹوکسین (فصلوں پر زہریلی پھپھوندی کے باعث پھیلنے والی بیماری ) غذائی تحفظ کے لئے ایک سنگین خطرہ ہے اور یہ پاکستان میں پیدا ہونے والی زرعی پیداوار خصوصا مکئی اور مونگ پھلی کے فصل کو بہت زیادہ متاثر کرتی ہے

نیز دیگر اناج، مرچیں، خشک فروٹ بھی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ افلا ٹوکسین ایک زہریلی پھپھوندی کے ذریعے فصلوں میں پھیلتی ہے ۔ فصلوں کے علاوہ یہ انسانی اور جانوروں کی صحت کے لئے مضر ہے۔

جانور اگر ایسا چارہ کھائیں جو کہ زہریلی پھپھوندی سے متاثرہ ہو تو وہ بیمار ہو سکتے ہیں۔ افلا ٹوکسین فصلوں میں بہ وقت کاشت اور کٹائی دونوں مواقع پر پھیل سکتی ہے۔افلاٹوکسین کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے امریکہ کے زرعی ادارے (یو ایس ڈی اے) نے پاکستان میں بائیو لوجیکل ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے اور پاکستان میں اس کی پہچان رفحان میز کے نام سے ہے ۔

جب کہ اس کی تکنیکی معاونت کیبی (CABI) اور قومی زرعی تحقیقاتی مرکز کی جانب سے کی جاتی ہے۔ رفحان میز کے اشتراک سے امریکہ کے زرعی ادارے (یو ایس ڈی اے) نے “الفا پاک” نامی ایک بائیو کنٹرول پراڈکٹ تیار کی ہے

جس کا مقصد پاکستان میں پیدا ہونے والی مکئی کا افلاٹوکسین کی بیمار ی سے پاک کرنا ہے۔ پاکستان میں کسان الفا پاک کو فصل کے پھول نکالنے کی اسٹیج پر استعمال کر رہے ہیں ۔
پاکستان کی فصلوں کو افلاٹوکسین جیسی سنگین بیماری سے پاک کرنے کے لئے ایک لیبارٹری کے قیام کی اشد ضرورت تھی

اور اب پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل ، اسلام آباد کے ذیلی ادارے قومی زرعی تحقیقاتی مرکز ، اسلام آباد میں امریکہ کے زرعی ادارے (یو ایس ڈی اے) کی زیر نگرانی قائم کیبی کے تعاون افلاٹوکسین بائیو کنٹرول لیبارٹری قائم کر دی گئی ہے ۔ لیبارٹری کے افتتاح کے لئے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر محمد عظیم خان، چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل تھے ۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے کہا کہ پاکستان میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فصلوں کا بیماریوں سے پاک ہونا ضروری ہے




تا کہ فی ایکڑ زیادہ پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں افلاٹوکسین کنٹرول لیبارٹری کا قیام اپنی نوعیت کا ایک اہم سنگ میل ہے ۔ اس لیبارٹری کے تجربات کے ذریعے مکئی میں افلاٹوکسین کی بیماری کا تدارک ممکن ہو سکے گا اس کے علاوہ مرچوں،

مونگ پھلی اور خشک پھل جیسی دوسری فصلوں پر بھی افلاٹوکسین کی بیماری کے خطرات کو کم کرنے میں بھی اس لیبارٹری سے مدد ملے گی اس کے لئے ایک جامع منصوبہ کے تحت تحقیقی کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملکی اشیائے خورد و نوش کے غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں