117

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی مبینہ سرپرستی، ستلج پل کے قریب ناجائز قابضین نے قبضہ جما لیا،

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی مبینہ سرپرستی، ستلج پل کے قریب ناجائز قابضین نے قبضہ جما لیا،

بہاولپور( ایم اقبال انجم نمائندہ خصوصی )نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی مبینہ سرپرستی، ستلج پل کے قریب ناجائز قابضین نے قبضہ جما لیا، چند ٹکوں کی خاطر دریائے ستلج پر کروڑوں کی سرکاری اراضی پر سالہا سال سے قبضہ، واپڈا اہلکاروں نے بھی نوٹوں کی جھلک دیکھ کر غیر قانونی طور پر کھمبے لگا

کر میٹر نصب کر دئیے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اہلکاروں پر فی گھر ایک ہزار روپے منتھلی وصولی کا انکشاف، 2017ء سے بے دخلی کے جاری نوٹس بھی ہوا ناجائز قابضین کیخلاف کارروائی خواب، ناجائز قابضین کا ستلج پل کے نیچے لگی سوئی گیس پائپ لائن پر بھی قبضہ گیلے کپڑے خشک کرنے کیلئے

استعمال کرنے لگے، سیکورٹی خدشات لاحق، پل کے نیچے سے ریت چوری، پل کے پشتوں کو نقصان، بروقت ہنگامی اقدامات نہ کیے گئے تو سانحہ کے خدشات لاحق، ضلعی انتظامیہ بہاول پور نے بھی آنکھیں بند کر لیں،

اعلی حکام نوٹس لیں، سماجی حلقے، تفصیل کے مطابق عوامی سماجی حلقوں عمر دراز نومی، محسن جلوانہ، سعید احمد، محمد اجمل، محمد ارشد، محمد جمیل، محمد رفیق، محمد سلیم، احمد حسن، چوہدری نصرت، نذیر احمد، محمد صابر، گلزار احمد، خدا بخش، فیض بخش نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے

بتایا ہے کہ ناجائز قابضین نے دریائے ستلج پل کے قریب سرکاری اراضی پر کئی سالوں سے قبضہ کر رکھا ہے جنکو مبینہ طور پر محکمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اہلکاروں کی سرپرستی حاصل ہے عوامی سماجی حلقوں کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اہلکار ناجائز قابضین کیخلاف کارروائی

کرنیکی بجائے ان سے مبینہ طور پر فی گھر ایک ہزار روپے منتھلی وصول کرکے انہیں تحفظ فراہم کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب اعلی حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی خاطر کاغذوں میں انہیں بے دخلی کے نوٹس بھی جاری کررکھے ہیں اگر اعلی حکام کی جانب سے رپورٹ طلب کی جائے

تو بے دخلی کے نوٹسز کی کاپیاں ارسال کرکے انہیں مطمئن کرکے بری الذمہ ہو جاتے ہیں سماجی حلقوں کے مطابق نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اہلکار ناجائز قابضین کو کورٹ میں دعوی کرنیکا بھی مشورہ دیتے تاکہ عدالتی کارروائی سالہا سال چلتی رہے اور کارروائی نہ کرنیکا جواز باآسانی حاصل کرسکیں




دوسری جانب واپڈا اہلکاروں نے نوٹوں کی چمک سے غیر قانونی طور پر بجلی کے پول لگا کر میٹر بھی نصب کررکھے ہیں اور انتہائی خطرناک امر یہ ہے کہ ستلج پل کے نیچے سے گزرنے والی سوئی گیس پائپ لائن کی مین سپلائی پر بھی قابضین نے قبضہ کرکے اس پر اپنے گیلے کپڑے خشک کرنیکا کام لیا جارہا ہے




جو کسی بھی لمحے کسی بڑے سانحہ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے جبکہ قابضین پل کے نیچے سے سرکاری ریت چوری کرکے ٹرالیاں بھی فروخت کررہے ہیں جسکے نتیجے میں پل کے پشتے کمزور ہو رہے ہیں




ریت چوری کے دھندے میں بھی نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اہلکار نہ صرف ملوث ہیں بلکہ اپنا حصہ بھی وصول کررہے ہیں عوامی سماجی حلقوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، چیف سیکرٹری پنجاب، ڈی جی نیشنل ہائی وے اتھارٹی پنجاب، کمشنر بہاولپور سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں