92

دنیا میں نام نہاد جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار ظلم کی تمام حدیں پار کر چکی ہے ، الطاف احمد بٹ

دنیا میں نام نہاد جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار ظلم کی تمام حدیں پار کر چکی ہے ، الطاف احمد بٹ

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیوروچیف اسلام آباد )صدر جموں کشمیر سالویشن موومنٹ الطاف احمد بٹ نے کہا ہے کہ دنیا میں نام نہاد جمہوریت کی دعویدار مودی سرکار کشمیری نوجوانوں اور نو عمر بچوں کو گرفتار کرکے کشمیریوں کی آواز اور آزادی کی تحریک کو دبانے کے لئے ظلم کی تمام حدیں پار کر چکی ہے

جبکہ سکول جانے والے نوعمر بچوں کے ساتھ نوجوانوں کو گرفتار کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کشمیر کا مستقبل چھینے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی ایجاد کے باوجود جہاں ہر کوئی اس سہولت سے مستفید ہو رہا ہے تو دوسری جانب صرف کشمیری نوجوانوں کیلیے ہی سوچی سمجھی سازش کے تحت انہیں انٹرنیٹ استعمال کرنے پر بھی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانا بہت بڑا ظلم ہے۔ صرف ماہ فروری میں سوشل میڈیا کے استعمال پر 138 شہریوں سمیت 2 نوعمر لڑکوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز نے سب سے پہلے اسمارٹ فونز کے استعمال پر پابندی عائد کی جب اس حوالے سے میڈیا پر خبریں نشر ہونا شروع ہوئی تو بھاری قابض افواج نے نوعمر لڑکوں اور نوجوانوں کو گرفتار کرکے انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جو کی مثال دنیا بھر میں نہیں ملتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کرنے کے بعد ، 5 اگست ، 2019 کو آٹھ لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کو ڈیجیٹل بلیک ہول میں ڈال دیا. ہندوستان نریندر مودی، امیت شاہ اور اجیت ڈووال نے کشمیریوں کے لیے قوانین مزید سخت کر دیتے ہیں

اور نوعمر بچوں سمیت نوجوانوں کو صرف اس لیے گرفتار کرکے انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ ان کے اہل خانہ خوف زدہ ہوکر آزادی کی تحریک سے پیچھے ہٹ جائینگے جس میں یہ لوگ کبھی کامیاب نہیں ہونگے کیونکہ کشمیری بہادر قوم ہے جس سے اب دنیا آشنا ہوچکی ہے۔

ہندوستان نے اپنی ہار کو چھپانے کے لیے کشمیریوں کے لیے سخت قوانین بنائیں اور انہی قوانین کی آڑ میں نہ صرف نوجوانوں کو اغوا کیا بلکہ انہیں غیر قانونی کیمپوں میں رکھا تاہم انہی اغوا ہونے والوں میں سے متعدد آج بے نامی اور اجتماعی قبروں میں دفن ہیں جبکہ بچ جانے والے اپاجوں جیسی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ کشمیری کئی دہائیوں سے لازوال قربانیاں دے رہے ہیں

لیکن آج تک انہوں نے کسی بھی ظلم جبر کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے جبکہ کشمیر پولیس اور قابض بھارتی فوج اور دیگر ایجنسیاں صرف اسی شخص کو ٹارگٹ کرتی ہے جو ان کے ظلم کو بے نقاب کرنے کی کوشش کرتا ہے




۔ 2016 میں ، اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کے حوالے سے ایک قرارداد کے ذریعے عالمی اعلامیہ میں ایک اضافہ کیا کہ ہر ایک کو آزادی کے اظہار کے لیے مکمل آزادی حاصل ہے۔ لیکن بھارتی تاریک بادلوں کے نیچے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لئے ، اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ،




انسانی حقوق کی پامالی اور حق خود ارادیت کے لئے بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں اور سلامتی کونسل عملی اقدامات نہیں کرسکتی ہیں۔ مودی اور ان کے ساتھی امیت شاہ ، اجیت ڈوول اور آرمی چیف کو انسانی حقوق کی پامالی ، ماورائے عدالت قتل ، نوعمر بچوں کی حراست اور تشدد ،




خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور زیادتی ، بڑے پیمانے پر کشمیریوں کی ابادی کو قبرستان میں بدلنے پر ان کے خلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ درج کرنا ہوگا۔ اس موقع پر انہوں نے بین الاقوامی میڈیا کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی میڈیا اب ہندوستان اور مودی کا اصل چہرہ بے




نقاب کررہا ہے۔ جبکہ اب وقت آگیا ہے کہ ہر پلیٹ فارم پر مقبوضہ کشمیر کی عوام کی آواز بلند کریں تاکہ دنیا کے حقیقی جمہوری کا ڈرامہ کرنے والی بھارتی سرکار کو بے نقاب کیا جاسکے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں