مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طویل حراست میں سنیئر حریت رہنما کی طبیعت شدید خراب
اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طویل حراست میں سنیئر حریت رہنما اور جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے چئیرمین ظفر اکبر بٹ کی طبیعت شدید خراب ہوگئی ،
سنیئر حریت رہنما ظفر اکبر بٹ کو پولیس اسٹیشن چھانہ پورہ سے ہسپتال منتقل کردیا ہے جہاں اُنکی حالت تشویشناک ہے، ۔ سنیئر حریت رہنما بھارتی سیکورٹی فورسز کی زیر حراست پچھلے ایک ہفتے سے شدید بیمار ہیں اور بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا ہیں تاہم گزشتہ روز اُنکا بلڈ پریشر ہائی ہونے سے ناک سے خون بہنا شروع ہوگیا،
جبکہ طبی سہولیات نہ ہونے کے باعث اس بات کا خدشہ ہے کہ کرونا وائرس سے بھارتی افواج کے زیرحراست دیگر حریت رہنماوں کی جانیں متاثر ہو جائینگی لہذا عالمی ادارے اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ کرونا وائرس سے بچاو کی تدابیر جیلوں میں لاگو کریں ۔اقوام عالم سے اپیل کرتے ہوئے سنیئر حریت رہنما و صدر جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ الطاف احمد بٹ نے کہا ہے
کہ سنیئر حریت رہنما ظفر اکبر بٹ کی طبیعت انتہائی ناساز گار ہو چکی ہے جبکہ اسوقت دنیا بھر میں کررونا وائرس سے اموات میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے تو اس ضمن میں کشمیریوں کیلئے اس وائرس سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر نہ ہونے کے برابر ہیں جبکہ بھارتی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل سنیئر حریت رہنما ظفر اکبر بٹ ، یاسین ملک اور دیگر کشمیری رہنما وں کو سخت تکلف کا سامنا ہے
جبکہ اس موقع پر عالم اقوام کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دبائو بڑھائیں اوربھارتی سرکار فوری طور پر کشمیری رہنمائوں کی غیر مشروط رہائی کا علان کرے تاکہ کشمیری رہنمابھی کررونا وائرس جیسے خطرناک مرض سے نمٹنے کیلئے حفاظتی اور احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوسکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں اپنے جاری ہونے والے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا
کہ اسوقت دنیا بھر میں کررونا وائرس سے ہلاکتوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک بھی برائے راست متاثر ہو چکے ہیں جبکہ اسوقت دنیا بھر میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے تو اس نازک صورتحال میں بھی کشمیری رہنما کو بلا جواز قید میں رکھنا انتہائی ظلم کے مترادف ہے۔
سنیئر حریت رہنما ظفر اکبر بٹ اور دیگر کشمیری رہنما بھارتی عقوبت خانوں میں قید ہیں جہاں انہیں بنیادی انسانی سہولیات سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔ ظفر اکبر بٹ کی دوران حراست طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کیاگیا ہے۔ ظفر اکبر بٹ کو پولیس اسٹیشن چھانہ پورہ میں رکھا گیا تھا
تاہم گزشتہ ایک ہفتے سے ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے اُنکی طبعیت انتہائی خراب ہو چکی ہے مسلسل ہائی بلڈ پریشر رہنے کی وجہ سے اُنکے ناک سے خون بہنے کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے جو انتہائی تشویشناک عمل ہے جبکہ بلڈ پریشر شدید ہائی ہونے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے اُنہیں عارضی طور پر ہسپتال منتقل کردیا ہے
تاہم ظفر اکبر بٹ، یاسین ملک اوردیگر کشمیری رہنماوں کیلئے کررونا وائرس سے بچائوں کیلئے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔ اس مشکل وقت میں عالم اقوام کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بھارتی اور عالم اقوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارہ انسانی جانیں بچانے کیلئے اپنے کردار ادا کرے اور بھارت کو اس بات پر قائل کیا جائے کہ تمام کشمیری رہنمائوں کو فوری طور پر قید سے غیر مشروط رہائی دے
تاکہ کشمیری رہنما بھی دیگر قوموں کی طرح کررونا جیسے خطرناک مرض سے بچائو کیلئے حفاظتی انتظامات کر سکیں۔ جیلوں میں قید کشمیری رہنما کررونا وائرس کی وجہ سے شدید پریشان ہے۔